چرچ پر حملہ ملک توڑنے کی سازش ہے، حکومت وقت ناکام ہو چکی: علامہ شمس الرحمان آسی

برنلے(ابوابراہیم) پشاورکے چرچ پر حملہ صرف مسیحی برادری پر نہیں بلکہ پوری قوم اور ریاست پر حملہ ہے جس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ حکومتِ وقت پاکستانی عوام کے جان و مال اور عزت و آبرو کے تحفظ میں کس قدر بے حس ہو چکی ہے۔ نہتے اور بے گناہ شہریوں کا بہتا ہوں خون حکومت کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔یہ حملہ ملک توڑنے کی ایک بہت بڑی سازش بھی ہو سکتی ہے جس کا سمجھنا اور حقائق کو منظر عام پر لانا بہت ضروری ہے۔

ان خیالات کا اظہار منہاج القرآن انٹرنیشنل برنلے کے ڈائریکٹر علامہ شمس الرحمان آسی نے ایک تقریب کے دوران کیا، انہوں نے کہا کہ پاکستانی عوام کو ایک قوم بن کر ملک دشمن عناصر کی سازشوں کا مقابلہ کرنا ہے۔ صدر، وزیر اعظم اور دیگر ذمہ داروں کی طرف سے اس افسوس ناک سانحہ پر مذمت تو آگئی مگر اب محض مذمت کا نہیں بلکہ فیصلوں کا وقت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بلاشبہ دہشت گرد مسلمان تو کیا انسان کہلوانے کے بھی قابل نہیں جو عورتوں اور معصوم بچوں پر بھی ایسے ظلم کر رہے ہیں کہ انسانیت بھی شرما جاتی ہے۔ یہ بات انتہائی پریشان کن ہے کہ دشمن ہمیں کھوکھلا کرنے اور تباہ کرنے میں مصروف ہے اور صوبائی اور وفاقی انتظامیہ ایک دوسرے کو ذمہ دار قرار دینے میں مگن ہیں۔ حکومتِ وقت کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ اس بات کا جائزہ لے کہ کیونکر یہ مٹھی بھر لوگ پاکستان کو دیمک کی طرح چاٹ رہے ہیں، علامہ شمس الرحمان آسی نے کہا کہ اقلیتوں کا تحفظ بھی حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ بھی ملک پاکستان کے آئین و قانون کی پاسداری کرنے والے شہری ہیں۔ چرچ پر حملہ ہو یا پاکستان میں کہیں بھی انسانی جان ضائع کی جائے ان ہلاکتوں کے ذمہ دار صرف دہشت گرد ہی نہیں بلکہ حکومتِ وقت بھی ہے کہ وہ اپنے فرائضِ منصبی کو ادا کرنے میں بری طرح ناکام ہو چکی ہے۔مذاکرات کی جو بات ہو رہی ہے، میرے خیال میں مذاکرات صرف آئین و قانون کے ماننے والوں سے تو ہو سکتے ہیں البتہ انتہاپسندوں اور شدت پسندوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جانا چاہئے، انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس سانحہ کے حقائق منظر عام پر لائے جائیں اور دہشت گردی سے نمٹنے کے لئے مشترکہ لائحہ عمل اپنایا جائے جس میں ملکی سالمیت اور اسلام کی اعلیٰ اقدار کے تحفظ کو یقینی بنانا ممکن ہو۔

تبصرہ

ویڈیو

پیش آمدہ مواقع

Ijazat Chains of Authority
Top