حضرت عمرؓ کا دور خلافت عدل، تقویٰ اور فلاحی ریاست کی روشن مثال ہے: علامہ رانا محمد ادریس
حضرت عمر فاروقؓ نے تجارت، عدلیہ اور فلاحی ریاست کے اصول وضع کیے
محرم الحرام حق و باطل کے مابین فرق واضح کرنے والا مہینہ ہے:جمعۃ المبارک کے اجتماع سے خطاب
لاہور (27جون 2025) تحریک منہاج القرآن کے نائب ناظم اعلیٰ علامہ رانا محمد ادریس نے جامع شیخ الاسلام لاہور میں جمعۃ المبارک کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ محرم الحرام کا مہینہ اسلامی تاریخ کا وہ عظیم باب ہے جس میں حق و باطل کے مابین فرق نمایاں ہوا۔ یہ مہینہ ہمیں عظیم قربانیوں، صبر، استقامت، حق گوئی اور عدل و انصاف کے تحفظ کا پیغام دیتا ہے۔
علامہ رانا محمد ادریس نےخلیفہ دوم، امیر المؤمنین حضرت عمر فاروقؓ کی عظیم شہادت،دین اسلام کےلئے ان کی شاندار خدمات، عدل و انصاف پر مبنی خلافت اور اسلام کی عالمی وسعت میں ان کے کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ حضرت عمر فاروق ؓ کی زندگی عدل، جرأت ودیانت سے عبارت ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیدنا عمر فاروق ؓ اہل بیت اطہار سے والہانہ عقیدت رکھتے تھے۔ آپ ؓ مراد رسول اور نبی کریم ﷺ کے مشیر خاص تھے۔ جب سیدنا عمر فاروق ؓ نے اسلام قبول کیا تو اسلامی صفوں کے اندر ایک نیا ولولہ اور جوش و جذبہ پیدا ہوا۔ انہوں نے کہاکہ حضرت عمرفاروقؓ کا کردار، ان کی حکمرانی، ان کا تقویٰ اور خلوص آج بھی امت مسلمہ کے لیے مشعلِ راہ ہے۔
علامہ رانا محمد ادریس نے کہا کہ حضرت عمرؓ کا دور خلافت تاریخ اسلام کا سنہرا باب ہے، جس میں بیت المال کا قیام، عدالتی نظام کی بنیاد، فلاحی ریاست کی تشکیل، عوامی مشاورت، صوبائی نظم و نسق، اور رعایا کی فلاح کے بے شمار اقدامات نظر آتے ہیں۔ ان کا طرزِ حکومت آج کے حکمرانوں کے لیے عملی نمونہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ حضرت عمرؓ نے دنیا کو بتا دیا کہ طاقت، عدل کے تابع ہو تو حکمرانی عبادت بن جاتی ہے۔ انہوں نے اسلام کو روئے زمین کے کونے کونے تک پہنچایا، ظلم کا خاتمہ کیا اور معاشرتی انصاف کو یقینی بنایا۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان نسل کو حضرت عمرؓ کے کردار، جرأت، استقامت سے روشناس کروانا وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔ وہ خلیفہ ہوتے ہوئے بھی راتوں کو گلیوں میں گشت کرتے، بیت المال سے ایک پیسہ ذاتی استعمال میں نہ لاتے اور رعایا کے ہر فرد کے سامنے اپنے آپ کو جوابدہ سمجھتے تھے۔
علامہ رانا محمد ادریس نے کہا کہ آج جب امت بے یقینی، ناانصافی اوربحرانوں کا شکار ہے، ایسے میں حضرت عمر فاروقؓ کی سیرت اپنانا ہی نجات کی راہ ہے۔ حضرت عمر فاروق ؓ کے عہد خلافت میں بلا رنگ و نسل، مذہب ہر ایک کو جان و مال کا تحفظ، روزگار اور امن میسر تھا۔ آپ ؓ نے بین الاقوامی تجارت کے اخلاقی و قانونی اصول و ضوابط مرتب کئے۔ آپ ؓ کے دور میں تجارت کو بہت فروغ ملا جس سے اسلامی ریاست میں انفرادی اور اجتماعی سطح پر خوشحالی آئی۔
انہوں نے کہا کہ محرم الحرام کے مقدس مہینے نے ہمیں درس دیا کہ باطل چاہے کتنا ہی طاقتور ہو، حق کے سامنے آخرکار شکست کھاتا ہے۔ علامہ رانا محمد ادریس نے کہا کہ حضرت امام حسین ؑ اور ان کے اہل بیت نے کربلا میں جو قربانی پیش کی وہ رہتی دنیا تک انسانیت کےلئے مشعل راہ ہے۔ امام عالی مقام نے دین اسلام کی بقا کےلئے اپنا سب کچھ قربان کر دیا لیکن باطل کے سامنے سر نہ جھکایا۔
انہوں نے کہا کہ حضرت امام حسینؑ کا پیغام ظلم کے خلاف ڈٹ جانے، عدل کے قیام اور اتحاد بین المسلمین کا اعلان ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں محرم کے مہینے کے حقیقی پیغام کو سمجھنا ہوگا۔
تبصرہ