علم انسان کو شعور، وقار اور مقصدِ حیات عطا کرتا ہے: کرنل(ر) مبشر اقبال

حقیقی علم وہی ہے جو شخصیت کو روشن کردے: ڈائریکٹر آغوش کمپلیکس
آغوش کمپلیکس لاہور میں منعقدہ فکری نشست سے خطاب

Tarbiyati session at aghosh complex

لاہور (8 جولائی 2025) منہاج القرآن انٹرنیشنل کے ذیلی ادارےآغوش آرفن کیئر ہوم میں منعقدہ ایک فکری نشست سے خطاب کرتے ہوئے ڈائریکٹر آغوش کمپلیکس کرنل(ر) مبشر اقبال نے کہا کہ علم وہ واحد روشنی ہے جو انسان کو جہالت، گمراہی اور بے مقصد زندگی کے اندھیروں سے نکال کر بامقصد اورباوقاروجود عطا کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ علم صرف کتابی معلومات کا مجموعہ نہیں، بلکہ ایک ایسا شعور ہے جو انسان کی شخصیت، کردار، رویے اور فیصلوں میں نکھار پیدا کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم صرف ڈگری کا نام نہیں بلکہ اصل تعلیم وہ ہے جو انسان کو معاشرتی خدمت، اخلاقی بلندی اور انسانیت کی بھلائی کا شعور دے۔ اگر علم کا مقصد صرف ملازمت حاصل کرنا ہو تو وہ تعلیم محدود ہے، لیکن اگر علم شخصیت کو روشن کرے تو وہ حقیقی علم ہے۔

کرنل (ر) مبشر اقبال نے کہا کہ آج کا نوجوان اگر علم کے ساتھ بصیرت، کردار اور اخلاق کو اپنا لے تو وہ نہ صرف اپنی ذات بلکہ قوم کا مقدر بھی بدل سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ منہاج القرآن کے تعلیمی و تربیتی ادارے بالخصوص آغوش کمپلیکس اس مقصد کی بہترین عملی مثال ہیں جہاں تعلیم کے ساتھ ساتھ تربیت کو بھی لازم سمجھا جاتا ہے۔ آغوش کا ہر بچہ اپنے کردار، اطوار اور تعلیمی کارکردگی میں اس بات کا ثبوت دیتا ہے کہ وہ مستقبل کا بااعتماد، باوقار اور باکردار شہری ہے۔انہوں نے کہا کہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی رہنمائی اور وژن کے تحت آغوش کے ادارے بچوں کوایک مکمل، محفوظ، تعلیمی، تربیتی اور روحانی ماحول فراہم کرتے ہیں، جہاں وہ اعتماد، محبت، علم اور عزت کے احساس کے ساتھ پرورش پاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جب قومیں علم سے دور ہو جاتی ہیں تو ان کا زوال شروع ہو جاتا ہے، لیکن جب علم کو مقصدِ حیات بنا لیا جائے تو وہی قوم دنیا کی قیادت کا حق ادا کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام کا پہلا پیغام ہی’’اقْرَأْ‘‘ یعنی پڑھنے سے شروع ہوا۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ ’’علم حاصل کرنا ہر مسلمان مرد و عورت پر فرض ہے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم آج بھی علم کو اپنی اولین ترجیح بنا لیں تو جہالت، غربت، فرقہ واریت، نفرت اور بے راہ روی کا خاتمہ ہو سکتا ہے۔
کرنل (ر) مبشر اقبال نے کہا کہ آغوش کمپلیکس میں مقیم بچوں کو صرف نصاب تک محدود نہیں رکھا جاتا بلکہ ان کی ذہنی، اخلاقی، روحانی اور قائدانہ صلاحیتوں کو پروان چڑھانے کے لیے ہمہ جہت نظام موجود ہے۔ یہاں سے فارغ التحصیل ہونے والے بچے معاشرے میں عزت، کردار اور خدمت کا استعارہ بن کر سامنے آ رہے ہیں۔ انہوں نے والدین اور اساتذہ پر زور دیا کہ وہ بچوں کی شخصیت سازی میں صرف تعلیمی کارکردگی کو نہ دیکھیں بلکہ ان کی اخلاقیات، گفتگو، نشست و برخاست، ذمہ داری اور خدمت خلق کے جذبے کو بھی پرکھیں۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top