سوشل میڈیا کے ذریعے ہم سے رابطہ میں رہنے کے لئے حسب ذیل لنکس ملاحظہ کر یں۔
تحریک منہاج القرآن کا لانگ مارچ کچھ دیر بعد مرکزی سیکرٹریٹ لاہور سے اسلام آباد کے لیے روانہ ہوگا۔ مارچ کے لاکھوں شرکاء تحریک منہاج القرآن کے مرکزی سیکرٹریٹ کے باہر گراونڈ میں جمع ہو گئے ہیں۔ گاڑیوں کے قافلے تیار ہیں۔ حکومتی روکاٹوں کی وجہ سے ہزاروں لوگ راستوں میں پھنسے ہوئے ہیں۔ لانگ مارچ کے مختلف مجوزہ روٹس ہیں۔ مارچ کی روانگی کے وقت فائنل روٹ تمام شرکاء کو بتایا جائیگا۔
ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا کہ ہم عوام کے حقوق کی جنگ لڑنے کے لیے باہر نکل رہے ہیں۔ یہ لانگ مارچ پاکستان کی تاریخ کی سب سے بڑی قومی تحریک بنے گا۔ تمام سیاسی جماعتوں کے کارکنان اور ووٹرز اس مارچ میں شریک ہوں گے۔ ہم بالخصوص پاکستان تحریک انصاف کو لانگ مارچ میں شرکت کی دعوت دیتے ہیں کہ آپ تبدیلی کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں تو اس قافلے کا حصہ بنیں۔ یہ ملک پاکستان بچانے کا وقت ہے، ورنہ نسلیں پچھتائیں گی۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ پاکستان کی عدالت اعظمی سمیت ہائی کورٹس نے بھی لانگ مارچ کے خلاف دائر تین درخواستیں خارج کرتے ہوئے، اسے آئینی و قانونی اور جمہوری حق قرار دیا ہے۔ اس لیے اب لانگ مارچ کو غیر آئینی و غیر قانونی قرار دینے والے توہین عدالت کے مرتکب ہوں گے۔ حکومتی مشینری سمیت لانگ مارچ کو کوئی طاقت بھی نہیں روک سکتی۔ یہ مقررہ وقت پر ہوگا۔
تحریک منہاج القرآن کے زیراہتمام عالمی ورکرز کنونشن 30 دسمبر 2012ء کو منعقد ہوا۔ اس کنونشن میں مرکزی سیکرٹریٹ لاہور کے علاوہ پاکستان بھر کے شہروں اور بیرونی دنیا کے 90 ممالک سے لاکھوں لوگ نے شرکت کی۔ جس سے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے خصوصی خطاب کیا۔ کنونشن کو مین سٹریم میڈیا اور چینل 92 کے ذریعے دنیا بھر میں براہ راست پیش کیا گیا۔
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے کہ جمہوریت ڈی ریل ہو چکی ہے۔ اسکی گاڑی کو پٹڑی پر چڑھانے آیا ہوں۔ آئین اور جمہوریت کی بحالی میرا مشن ہے۔ آئین کے جھاڑو کے ساتھ جمہوریت کو صاف ستھرا کرنا چاہتا ہوں۔ مارچ آئینی حق ہے، دنیا کی کوئی طاقت عوامی مارچ سے نہیں روک سکتی۔ 14 جنوری کو اسلام آباد تک ایک شیشہ بھی نہیں ٹوٹے گا، افسوس ملک میں دلیل کا کلچر ختم ہو گیا ہے۔
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے 23 دسمبر 2012ء کو مینار پاکستان لاہور میں بیس لاکھ سے زائد لوگوں کے تاریخ ساز ’سیاست نہیں ریاست بچاؤ‘ عوامی جلسے سے خطاب کیا۔ انہوں نے نظام درست کرنے کے لیے حکومت کو دس جنوری 2013ء کی مہلت دی ہے۔ اگر پاکستان کا کرپٹ اور فرسودہ نظام درست کرنے کے لیے ان کے پیش کردہ آئینی و قانونی مطالبات نہ مانے گئے تو پھر 14 جنوری 2013ء کو اسلام آباد کی سڑکوں پر چالیس لاکھ افراد کا پرامن احتجاجی مارچ ہوگا۔
مینار پاکستان لاہور میں 23 دسمبر کو ہونے والے ‘سیاست نہیں ریاست بچاؤ’ تاریخ ساز عوامی استقبال جلسے کے مرکزی منتظمین کی شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے ساتھ خصوصی نشست 25 دسمبر 2012ء کو ہوئی۔ یہ پروگرام مرکزی سیکرٹریٹ کے ہال میں منعقد ہوا۔ جس میں منہاج القرآن کی سپریم کونسل کے صدر ڈاکٹر حسن محی الدین قادری، منہاج القرآن کی فیڈرل کونسل کے صدر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری، شیخ الاسلام کے پوتے صاحبزادہ حماد مطفیٰ المدنی اور احمد مصطفیٰ العربی نے بھی خصوصی شرکت کی۔
پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے مینار پاکستان پر 20 لاکھ لوگوں سے زائد کے تاریخ ساز عوامی جلسے میں خطاب کرتے ہوئے نظام درست کرنے کے لیے حکومت کو 10 جنوری کی مہلت دے دی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ اگر آئین و قانون کے مطابق پاکستان کا کرپٹ اور فرسودہ نظام درست کرنے کے لیے جو مطالبات انہوں نے پیش کیے ہیں، انہیں نہ مانا گیا تو پھر 14 جنوری کو اسلام آباد کی سڑکوں پر پرامن احتجاجی مارچ ہوگا۔
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری اڑھائی بجے اسٹیج پر جلوہ افروز ہوئے تو لاکھوں افراد نے کھڑے ہو کر نعروں کی گونج میں ان کا والہانہ پرجوش اور تاریخی استقبال کیا۔ اپنے محبوب قائد کی ایک جھلک دیکھ کر دیوانے جھوم اٹھے، جبکہ فضا استقبال کے لیے چھوڑے گئے غباروں سے رنگین ہو گئی۔ طویل انتظار کے بعد جب کارکنان نے اپنے محبوب قائد کو دیکھا تو ضبط کے سب بندھن ٹوٹ گئے۔
لاہور کی سڑکوں پر تا حد نگاہ انسانوں کا سمندر دیکھائی دیتا ہے۔ قومی پرچم 23 مارچ 1940ء کی یاد تازہ کر رہے ہیں۔ جلسے میں عوامی کی شرکت فرسودہ نظام سیاست سے بیزاری کا واضع اعلان ہے۔ لاہور کی سڑکوں پر تل دھرنے کو جگہ باقی نہ رہی۔
سڑکوں پر تا حد نگاہ انسانوں کا سمندر دکھائی دیتا ہے۔ صبح سے پروگرام کا باقاعدہ آغاز ہو چکا ہے مگر عوام کا ٹھاٹھے مارتا سمندر تھمنے کا نام نہیں لے رہا۔ ہر گزرتے لمحے کے ساتھ لاکھوں کی تعداد میں لوگ تاریخی جلسے میں شرکت کے لیے پہنچ رہے ہیں۔ لاہور کی سڑکیں تنگی داماں کا شکوہ کرتی نظر آ رہی ہیں۔ عوام کا جوش و خروش فرسودہ نظام سیاست کے علمداروں کے لیے لمحہ فکریہ ہے۔
تحریک منہاج القرآن کے زیراہتمام شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے عظیم الشان عوامی استقبال جلسے میں 22 دسمبر کو بھی لاکھوں شرکاء کی آمد کا سلسلہ جاری رہا۔ دوسرے روز صوبہ سندھ سمیت، خیبر پختون خواہ اور بلوچستان سے لوگ عوامی استقبال جلسے کے لیے مینار پاکستان پہنچے۔
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے تاریخی عوامی استقبال کے لیے تاریخ کے سب سے بڑے جلسے کا باقاعدہ آغاز 23 دسمبر 2012ء کی صبح 8 بجے ہو گیا۔ پروگرام کے پہلے حصہ کا آغاز تلاوت و نعت سے ہوا۔ جس کی کارروائی جاری ہے۔ تاریخ کے سب سے بڑے جلسے میں شرکت کے لیے لاکھوں شرکاء پنڈال میں پہنچ چکے ہیں۔ مینار پاکستان کے سبزہ زار مکمل طور پر بھر چکے ہیں۔ دوسری جانب لاہور ڈویژن، فیصل آباد ڈویژن، گوجرانوالہ ڈویژن، شیخوپورہ، قصور، پتوکی اور تمام نزدیکی شہروں سے قافلوں کی آمد کاسلسلہ اب بھی جاری ہے۔ لاکھوں لوگوں کی آمد کے پیش نظر انتظامیہ نے مینار پاکستان کے چاروں اطراف پنڈال بنادیا ہے۔
21 دسمبر کی صبح کو ہزاروں شرکاء کی آمد کا سلسلہ ہوا، جو شام تک لاکھوں کی تعداد میں پہنچ گیا۔ پہلے روز مینار پاکستان کے اردگرد ملحقہ سٹرکوں پر سکیورٹی اور ٹریفک کے انتہائی منظم انتظامات کیے گئے۔ داتا دربار، اسٹیشن، لاری اڈہ، شاہدرہ سمیت ہر طرف سے آنے والے قافلوں کو مینار پاکستان تک پہنچنے میں کسی دشواری کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔ ٹریفک کے بہترین انتظامات میں سٹی ٹریفک پولیس، جبکہ قافلوں میں آنے والی ہزاروں بسوں کی پارکنگ میں منہاج القرآن کی انتطامیہ نے نہایت اہم کردار ادا کیا۔
تحریک منہاج القرآن کی سپریم کونسل کے صدر ڈاکٹر حسن محی الدین قادری ڈاکٹریٹ مکمل کرنے کے بعد مصر سے وطن واپس پہنچ گئے ہیں۔ ان کی وطن واپسی پر مرکزی سیکرٹریٹ کے اسٹاف کے ساتھ خصوصی ملاقات کی نشست کا اہتمام کیا گیا۔ جس میں ناظم اعلیٰ ڈاکٹر رحیق احمد عباسی، سینئر نائب ناظم اعلیٰ شیخ زاہد فیاض، سیکرٹری ٹو پیٹرن انچیف جی ایم ملک، ناظم امور خارجہ راجہ جمیل اجمل سمیت تمام شعبہ جات کے ناظمین اور مرکزی اسٹاف نے شرکت کی۔
3.8M
فیس بک
1.9M
ٹوٹر
© 1994 - 2024 Minhaj-ul-Quran International.