سوشل میڈیا کے ذریعے ہم سے رابطہ میں رہنے کے لئے حسب ذیل لنکس ملاحظہ کر یں۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے بھکر کے جمیل سٹیڈیم میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں کمزوروں اور طاقتوروں کے درمیان فیصلہ کن جنگ کا آغاز ہوچکا، حکمران خزانہ لوٹتے اور قانون توڑتے ہیں، اب طاقتوروں سے حق چھیننے کا وقت آ گیا، ضمانت دیتا ہوں دو تہائی اکثریت دیں، دہشتگردی، فرقہ واریت ختم کر کے قوم کو تسبیح کے ایک دانے میں پرو دونگا، شیعہ سنی اور فرقہ واریت کی بات کرنے والے کو مسترد کر دیں، ایک دوسرے کو کافر قرار دینے کے کلچر کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے، انقلاب کے بعد سب سے زیادہ طاقتور اقلیتیں اور وہ طبقات ہونگے جو آج سب سے زیادہ کمزور ہیں۔
لاہور: پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری کہتے ہیں کہ حکومت کا دہشتگردوں سے مک مکاہے، سرتاج عزیز نے اپنے بیان سے آدھے دہشتگردوں کی حمایت کا اعلان کرکے آپریشن ضرب عضب کی پشت پر چھرا گھونپا ہے۔ لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے جوڈیشل کمیشن نے پنجاب حکومت کو مجرم قرار دیا لیکن جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ منظرعام پر نہ لانے کے لئے حکومت نے حکم امتناعی لیا، سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تحقیقات کے لئے بننے والی جے آئی ٹی انصاف کا قتل، ظلم، خیانت اور مقتولوں و شہدا کے ساتھ دھوکہ دہی ہے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ 23 جون کو جب پاکستان آیا تھا تو کارکنوں کا خون بہتا دیکھا اب انصاف کا خون ہورہا ہے، شہداء کے ورثاء کی تائید سے محروم جے آئی ٹی اور ریویو کمیشن عدل و انصاف کے مسلمہ اصولوں کے خلاف ہے، حکمرانوں سے کہا تھا خیبرپختونخوا سے کسی کو بھی سربراہ بنا لیں مگر حکومت اپنی ہر کمٹمنٹ سے بھاگی، حکومت کے دئیے ہوئے سندھ کے ایک افسر کے نام پر ہم نے اتفاق کیا تو حکمران اس سے بھی منحرف ہو گئے، پنجاب پولیس قاتل ہے، قاتلوں کی تفتیش کیسے مان لیں۔
پاکستان عوامی تحریک کےسربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری لندن سے لاہور پہنچ گئے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری رنگ روڈ، ہربنس پورہ، دھرم پورہ اور مال روڈ سے ہو کر جلوس کی شکل میں داتا دربار پہنچیں گے۔ لاہور پولیس نے دہشت گردی کے خطرے کے پیش نظر عوامی تحریک کے عہدیداروں کو آگاہ کردیا ہے تاہم عوامی تحریک کا کہنا ہے طےشدہ پروگرام پر ہی عمل ہوگا، پروگرام تبدیل نہیں کرسکتے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے لندن میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم حوصلہ ہارنے والے نہیں، نظام اور حکومت گرانے کیلئے صرف حکمت عملی بدلی ہے۔ انہوں نے ایک موقع پر کہا کہ حضرت موسیٰ علیہ السلام کی آرام طلب نافرمان قوم من و سلویٰ کھاتی تھی، سری پائے، نہاری اور لسی پر خوش تھی ان کے ہلکے پھلکے انداز گفتگو پر شرکائے کنونشن نے قہقہے اور گو نواز گو کے نعرے لگائے۔ لندن کے ساؤتھ ہال میں ورکنگ ڈے کے باوجود 2000 سے زائد کارکن اور UK میں مقیم پاکستانی شہری شریک ہوئے۔ حال کھچا کھچ بھر گیا۔
سانحہ کوٹ رادھا کشن کے ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ سانحہ کوٹ رادھا کشن سے عالم اسلام، پاکستان اور انسانیت کا سر شرم سے جھک گیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی جنرل سیکرٹری خرم نواز گنڈاپور اور ڈائریکٹر انٹرفیتھ ریلیشنز سہیل احمد رضا نے سانحہ کوٹ رادھا کشن، کلارک آباد کے متاثرین کے لواحقین سے تعزیت کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے سانحہ کوٹ رادھا کشن کے ذمہ داران کو کیفر کردار تک پہنچانے کا مطالبہ کیا۔
ڈاکٹر حسن محی الدین نے شیخوپورہ اور مریدکے کے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے 2 شہداء کے ورثاء کیلئے گھروں کی تعمیر نو کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ بہادر اور جرات مند انقلابی کارکنوں کے ورثاء نے دیت کے نام پر حکومتی لالچ ٹھکرا کر غیرت و حمیت کا مظاہرہ کیا اور تحریک سے وفاداری نبھانے کا حق ادا کیا، ہم بھی انہیں تنہا نہیں چھوڑیں گے، جرات مند کارکنوں نے حکمرانوں پر واضح کر دیا کہ شہداء کے خون کا معاوضہ نہیں بدلہ لیا جائیگا۔
17 جون سانحہ ماڈل ٹاؤن کو 5 ماہ مکمل ہوجانے پر حکومتی دہشت گردی اور سفاکانہ کارروائیوں میں شہید ہونیوالے جوانوں، خواتین، معصوم بچوں اور بے گناہ شہریوں کے ساتھ اظہار عقیدت و محبت کیلئے اور قائد انقلاب ڈاکٹر طاہرالقادری کے وارنٹ گرفتاری کے خلاف پاکستان عوامی تحریک ویمن ونگ کے زیراہتمام ملک کے تمام بڑے شہروں لاہور، اسلام آباد، کراچی، ملتان، فیصل آباد، گوجرانوالا، گجرات اور جہلم میں پریس کلب کے باہر پرامن احتجاجی مظاہرے کئے گئے جس میں ہزاروں خواتین نے بینرز، کتبے اور پھول اٹھا کر شہداء کے ساتھ اظہار عقیدت و محبت اور ریاستی دہشت گردی کے خلاف یکجہتی کا اظہار کیا۔
مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ لاہور کے زیراہتمام پریس کلب کے سامنے ڈاکٹر طاہرالقادری کے وارنٹ گرفتار ی جاری ہونے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی صدر ایم ایس ایم پاکستان عرفان یوسف نے کہا کہ انسداد دہشت گردی عدالتوں کو ماڈل ٹاؤن میں ہونے والی بربریت نظر کیوں نہیں آتی؟ شہدائے ماڈل ٹاؤن کو کب انصاف ملے گا؟ انصاف کیلئے آواز اٹھانے والوں کے خلاف عدلیہ حکومتی آلہ کار نہ بنے اور انصاف کے تقاضے پورے کرے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن پر ریاستی دہشت گردی کی انتہا کر دی گئی، 12گھنٹے گولیاں چلائی گئیں، لاشیں گرائی گئیں، خون بہایا گیا، پنجاب حکومت کی بنائی گئی ’’پاکٹ جنتری‘‘ JIT کو مسترد کرتے ہیں۔ سیاسی جرگہ نے بھی ہمارے اعتماد کی غیر جانبدار JIT پر اتفاق کیا تھا جس سے حکمران منحرف ہو گئے، انہوں نے کہاکہ جب تک میاں شہباز شریف استعفیٰ نہیں دیتے انصاف نہیں ملے گا۔ یہ دونوں بھائی قاتل اور سانحہ ماڈل ٹاؤن کے براہ راست ذمہ دار ہیں۔ عبد الرزاق چیمہ شریف خاندان کا فیملی فرینڈ ہے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ عمران خان جھوٹے اور مکار حکمرانوں پر سوچ سمجھ کر اعتبار کریں، جوڈیشل کمیشن بنانا اور پھر ان کی رپورٹس کو تسلیم نہ کرنا ان کیلئے معمول کی بات ہے۔ ان حکمرانوں کی کوئی کریڈیبلٹی نہیں، اسی لیے ہم نے انکی کسی یقین دہانی پر دھرنا ختم کرنے کی بجائے از خود فیصلہ کے تحت دھرنے کا دائرہ ملک بھر تک پھیلایا اور اب عوامی دباؤ کے ذریعے انہیں آئین، قانون اور انصاف کے سامنے گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دینگے۔ 30 اور 31 اگست کی رات ریاستی اداروں نے زہریلی گیس کی شیلنگ میرے سمیت ہمارے ہزاروں کارکنان پر کی جس کے مضر اثرات سے ابھی تک ہم باہر نہیں نکل سکے، ان تکلیفوں کی کوئی پرواہ نہیں، انقلاب کو اس کی منزل تک پہنچائیں گے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے ڈلاس میں منعقدہ کنونشن میں پاکستانی کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ماڈل ٹاؤن کے شب خون میں القاعدہ یا طالبان نہیں ریاستی مشینری ملوث تھی۔ ملک بیچ کر حکومت چلانا کونسا معاشی ویثرن ہے، پرائیوٹائزیشن کمیشن ن لیگ کے ورکروں پر مشتمل ہے دنیا کے کسی اور جمہوری ملک میں اسکا تصور بھی نا ممکن ہے، ن لیگ اقتدار میں آ کر پہلاکام قومی اداروں پر برائے فروخت کے اشتہار لگا نے والا کرتی ہے، نواز شریف نے اپنے پہلے دو ادوار میں 62 کے قریب قومی اداروں کو بیچا، اب 38 کے قریب قومی اثاثے بیچنے کی منصوبہ بندی میں مصروف ہیں۔
منہاج القرآن انٹرنیشنل کے زیراہتمام منہاج القرآن ایجوکیشنل اینڈ کلچرل سینٹر نیو جرسی میں شہادت امام حسین علیہ السلام کانفرنس منعقد کی گئی۔ کانفرنس کا آغاز قاری فرحت نے صحیفہ انقلاب کی آیات بینات سے کیا، بعد ازاں محمد سلیم شیخ، محمد اصغر صوفی اور ماسٹر منیر احمد نے حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بارگاہ میں عقیدت کے پھول نچھاور کیے۔
ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے یوم عاشورہ پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ قوم کو آج یزیدی نظام کے خلاف اٹھنے کا عہد کرنا ہو گا اس سے ملکی استحکام اور خوشحالی دونوں نصیب ہوں گی۔ امت مسلمہ اور پاکستانی قوم یزیدی رویوں کے خلاف جہد مسلسل سے ہی عظمت و رفعت سے ہمکنار ہو سکتی ہے۔ حسینیت کا درس سراپا قربانی بن کر یزیدی رویوں کے خلاف برسر پیکار رہنا اور انسانیت کو امن و سلامتی کا دائمی ماحول دینے کی جدوجہد کرتے رہنا ہے۔
ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ ڈیل کی افواہیں پھیلانے والے خدا کا خوف کریں، فریقین کی دستخط شدہ کاپی لانے والے کو 5 کروڑ نقد انعام دوں گا۔ میرا پلان لندن جانے کا تھا مجھے اطلاع ملی کہ میاں شہباز شریف بھی جا رہے ہیں تو میں نے اپنے سفر کا پلان بدل لیا تاکہ کوئی نیا لندن پلان جنم نہ لے۔ 16 نومبر کو وطن واپس آؤں گا۔ وہ گزشتہ روز اپنی رہائش گاہ کے باہر ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔
3.8M
فیس بک
1.9M
ٹوٹر
© 1994 - 2025 Minhaj-ul-Quran International.