سوشل میڈیا کے ذریعے ہم سے رابطہ میں رہنے کے لئے حسب ذیل لنکس ملاحظہ کر یں۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ ہم نے مذاکرات کا درواز پہلے روز سے ہی کھلا رکھا جو ہمیشہ کھلا رہے گا لیکن اگر حق کے ساتھ دھوکہ ہوا اور مجھے شہید کیا گیا تو پارلیمنٹ ہاؤس شہدا کا قبرستان بن جائے گا۔ اسلام آباد میں ملی یکجہتی کونسل کے وفد سے ملاقات کے بعد پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے دھرنے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ اگر مظاہرین متزلزل نہ ہوئے تو انہیں منزل ضرور ملے گی اور ان کے مقاصد کو کوئی بھی ناکام نہیں کرسکتا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ابتدا سے ہی مذاکرات کا دروازہ کھلا رکھا ہے اگر ہمیں تعطل کرنا ہوتا تو مذاکرات ہی نہ کرتے جبکہ یہی بات وفاقی وزیر خواجہ سعد کو بھی بتادی ہے کہ مذاکرات میں تعطل کی ذمہ دار حکومت ہے، ہم مذاکرات کے قائل ہیں اگر کوئی دشمن یا کارکنوں کا قاتل بھی ہمارے دروازے پر آئے گا تو اس کو سن کر اور اپنی سنا کر بھیجیں گے۔
پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے انقلاب مارچ میں اہم اعلان کرتے ہوئے کہا کہ آج رات نوازشریف حکومت نے داخلی اور خارجی دہشت گرد اسلام آباد کے ریڈ زون میں داخل کر دیئے ہیں۔ اور یہ کنٹینرز دہشت گردی کو روکنے کیلئے نہیں بلکہ انقلاب مارچ اور آزادی مارچ پر دہشت گردی کا حملہ کروانے کیلئے لگائے گئے ہیں۔
انقلاب مارچ کے شرکا سے خطاب کے دوران ڈاکٹر طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ آئین صرف اس لئے نہیں ہوتا کہ لکھ کر چھوڑ دیا جائے۔ آئین کے تحت ملک کا اقتداراعلیٰ حقیقی طور پر اللہ تعالی کے پاس ہے اور عوام اس ملک کے وارث ہیں لیکن آئین میں عوام سے کئے گئے سارے وعدے پامال کئے گئے ہیں۔ ہماری جدوجہد 100 فی صد آئینی اورقانونی ہے۔ وہ ساتھ دینے والے وکلا کی کاوشوں کو سلام پیش کرتے ہیں۔ آئین کے تحت عوام کو جو بنیادی حقوق تفویض کئے گئے ہیں لیکن اب تک انہیں ان کے حقوق نہیں مل سکے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے متعلق ایک نئی بات آپ کو بتانا چاہتا ہوں جو ابھی تک بیان نہیں کیا، میڈیا اور پوری قوم کو آگاہ کرنا چاہتا ہوں ایک نیا ظلم کا باب کھل رہا ہے، اور وہ یہ کہ 17 جون کو 14 قتل ہوئے 90 زخمی ہوئے، ان شہیدوں کی آّج کے دن تک FIR درج نہیں ہوئی، پھر 2 مہینے کے بعد 16 اگست کو ایڈیشنل سیشن جج لاہور کی عدالت نے فیصلہ سنایا، کہ نواز شریف اور شہباز شریف سمیت 21 افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ اگر ایوانوں سے کرپٹ لوگ نکال دیئے جائیں تو ملک دبئی اور سنگاپور بن سکتا ہے جب کہ حکمران جس جمہوریت کا رونا روتے ہیں اس کا مقصد صرف اپنا کاروبار بچانا ہے۔ ڈی چوک پر انقلاب مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ ملک میں بے شمار ذخائر موجود ہیں اگر کرپٹ لوگ نکل جائیں تو پورا پاکستان ترقی یافتہ بن سکتا ہے مگر بدقسمتی سے آج تک ایسا نہیں ہوا کیونکہ جس جمہوریت کا رونا رویا جاتا ہے وہ اقتدار کے ذریعے اپنے کاروبار کو بڑھانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں صرف ریکوڈک میں ایک لاکھ ارب روپے مالیت کا سونا موجود ہے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہےکہ نوازشریف سانحہ ماڈل ٹاؤن میں برابر کے ذمہ دار ہیں وہ فوری طور پر مستعفیٰ ہوں جبکہ قومی حکومت بننے تک اسلام آباد سے بھی نہیں جائیں گے۔ ڈی چوک پہنچنے پر پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے دھرنے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ اللہ نے آج ان مظلوموں،کمزوروں اور استحصالی نظام حکومت کے جبر میں پسے ہوئے لوگوں کی مدد کی جن کے پیاروں کو ماڈل ٹاؤن میں ریاستی دہشت گردی کے ذریعے شہید کیا گیا، شہبازشریف نے اس قتل عام کا حکم دیا جس میں نوازشریف برابر کے شریک ہیں۔
پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ آج شام 5 بجے دھرنے کے مقام پر عوامی پارلیمنٹ لگے گی اور وہ جو فیصلہ کرے گی اس پر عملدرآمد ہوگا۔ حکومت کو دی گئی ڈیڈ لائن ختم ہونے کے بعد دھرنے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ ماڈل ٹاؤن میں لوگوں کو اذیت ناک قیدو بند کی صعوبتوں میں رکھا گیا ان پر کھانے پینے سمیت تمام ضروریات زندگی کی فراہمی بند رکھی گئی، کارکنوں سے غیر ملکی جنگی قیدیوں سے بھی بد تر سلوک کیا گیا لیکن وہ انقلاب کی جہدوجہد کی حفاظت کرتے رہے جس پر یہ تمام افراد مبارکباد کے مستحق ہیں۔
پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہرالقادری نے اعلان کیا ہے کہ انقلاب مارچ صرف اسلام آباد میں نہیں بلکہ پورے ملک میں شروع ہوگا، رات بارہ بجے حکمرانوں کے 12 بجا دیں گے اور اگلے لائحہ عمل کا اعلان رات 12 بجے کے بعد کیا جائے گا۔ اسلام آباد کے سہروردی روڈ پر انقلاب مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ رات بارہ بجے کا وقت قریب آرہا ہے اور ڈیڈ لائن کا وقت ختم ہونے میں کچھ ہی دیر باقی ہے اس دوران وزیراعظم نواز شریف سے مذاکرات نہیں بلکہ سوالات کے جوابات چاہیئں۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے انقلاب مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر پاکستان عوامی تحریک کے پیش کردہ 8 نکات پر عمل کرلیا جائے تو ملکی خزانے کو سالانہ 4 ہزار ارب روپے کا فائدہ ہوگا جسے کوئی فرد رد نہیں کرسکتا۔ اپنے اصلاحاتی ایجنڈے کے نفاذ کے پہلے نکتے کو بیان کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ اخراجات میں کٹوتی کی جائے اور صرف وفاقی و صوبائی اسمبلیوں کے اخراجات میں 50 فیصد کٹوتی کردی جائے تو ملکی خزانے کو سالانہ 7 ارب 65 کروڑ روپے بچتے ہیں
سانحہ ماڈل ٹاؤن کے 14 شہداء کی روحیں سوال کرتی ہیں کہ ہمیں کس جرم کی پاداش میں قتل کیا گیا؟ اگر ہم ان شہداء کو انصاف نہ دلا سکے تو پاکستان میں کسی کے قتل کا قصاص نہیں ہوگا۔ ماڈل ٹاؤن میں ہونے والے قتل عام کے نتیجہ میں نوازشریف اور شہبازشریف فوری طور پر استعفیٰ دیں۔ نوازشریف اور شہبازشریف کے استعفی کے بعد انہیں عام شہریوں کی طرح گرفتار کیا جائے، قتل کے مقدمہ میں ضمانت نہیں ہوتی۔
پاکستان عوامی تحریک کے 14 اگست کو انقلاب مارچ میں پاکستان کی 25 سیاسی جماعتیں شریک ہوں گی۔ 25 سیاسی و جماعتوں کے ہمراہ ماڈل ٹاؤن سے اکٹھے نکلیں گے۔ یہ بات پاکستان عوامی تحریک کے پولیٹیکل کوآرڈینیٹر افتخار شاہ بخاری نے مختلف سیاسی جماعتوں کے قائدین سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ اس انقلاب مارچ میں مسلم لیگ (ق )، سنی اتحاد کونسل، مجلس وحدت المسلمین، سنی تحریک، تحریک صوبہ ہزارہ کے علاوہ 25 سیاسی وسماجی جماعتوں کے قائدین ڈاکٹر طاہرالقادری کے ہمراہ نکلیں گے اور 18 کروڑ عوام کو جاگیرداروں، سرمایہ داروں، دہشت گردوں سے نجات دلائیں گے۔
پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے ظلم و جبر کے نظام کے خاتمے کیلئے انقلاب مارچ کی تاریخ کا اعلان 14 اگست کو کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ 18 کروڑ غریب و مظلوم عوام جو ظلم و غربت کی چکی میں پس رہے ہیں وہ جبر و بربریت کے خلاف ڈٹ جائیں۔ ظلم و بربریت کے نظام کے خاتمہ کیلئے کارکنوں کا ڈٹ جانا، شہید ہونا، لاٹھیاں اور گولیاں کھانا، زخمی ہونا مبارک ہو۔ اب نہ ظلم بچے گا اور نہ ظالم، انشا اللہ قاتلوں اور ظالموں کا اقتدار ختم ہو گا۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ یوم شہداء پر شرکت پر لاہورآنے والے قافلوں پر پنجاب حکومت کے ایما پر بد ترین مظالم ڈھائے گئے۔ موصولہ اور تصدیق شدہ اطلاعات کے مطابق پہلے قافلوں کو روکا گیا، پھر لاٹھی چارج کیا گیا، شیلنگ کی گئی اور کارکنوں پر براہ راست فائرنگ کی گئی جس سے 8 کارکنان شہید ہو گئے اور ایک ہزار سے زائد کارکنان زخمی حالت میں پڑے ہیں جنکا پنجاب حکومت نے علاج روک دیا ہے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ انقلاب سے خوفزدہ ہو کر شریف خاندان نے ملک سے فرار ہونے کا پلان بنا لیا ہے۔ حکمران نفسیاتی طور پر جنگ ہار چکے ہیں۔ سعودی عرب نے شریف خاندان کو پناہ دینے سے انکار کر دیا ہے۔ برطانیہ جیسا جمہوری ملک بھی انکو پناہ نہیں دے رہا اب انہوں نے امریکہ میں پناہ حاصل کرنے کیلئے درخواست دی ہے۔ میرا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی ضرورت نہیں میں انقلاب کے بغیر اس ملک سے جانے والا نہیں ہوں۔
ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ انقلاب کے بعد عوام حکمرانوں کو ملک سے بھاگنے نہیں دینگے کیونکہ پہلے بھی یہ جنرل مشرف سے معافی مانگ کر ملک سے باہر فرار ہو گئے تھے۔ فوج نے جب گرفتاری کیلئے پہنچی تو واش روم میں چھپ گئے تھے یہ حکمران کس منہ سے آئین، قانون اورجمہوریت کی بات کرتے ہیں جنہوں نے تمام اداروں کے تقدس کو پامال کر کے یر غمال بنا لیا ہے۔ 31 اگست سے پہلے یہ حکمران نہیں رہینگے۔ پولیس ان حکمرانوں کے غیر قانونی اور غیر آئینی احکامات کو ماننے سے انکار کر دے۔ 10اگست کو شہدا کانفرنس منعقد کی جا رہی ہے اگر آنے والوں پر تشدد کیا، گاڑیاں روکی گئیں، گرفتار کیا گیا تو پھر یوم شہداء رائے ونڈ میں منایا جائے گا۔
3.8M
فیس بک
1.9M
ٹوٹر
© 1994 - 2025 Minhaj-ul-Quran International.