سوشل میڈیا کے ذریعے ہم سے رابطہ میں رہنے کے لئے حسب ذیل لنکس ملاحظہ کر یں۔
ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے جنرل کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکمرانوں پر دو مقدمات ایک ساتھ چل رہے ہیں، ایک’’مقدمہ لاہور‘‘ جس میں 14 شہادتیں اور 90 افراد کو شدید زخمی کرنے پر اقدام قتل کا مقدمہ۔ دوسرا ’’مقدمہ اسلام آباد‘‘ ہے جس میں 18 کروڑ عوام کا معاشی، سماجی اور سیاسی قتل کیا جا رہا ہے۔ پہلے مقدمے پر قصاص لیا جائے گا جبکہ دوسرے مقدمے کا فیصلہ بذریعہ انقلاب ہو گا۔ 10 اگست کو سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہداء کا چہلم ہو گا۔ اگر شہدا کے چہلم میں آنے والوں کو روکا گیا یا بربریت کا نشانہ بنایا گیا تو پھر یوم شہداء ماڈل ٹاؤن کی بجائے جاتی امراء کے رائے ونڈ محل میں منایا جائے گا۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہدا کو خراج تحسین پیش کرنے کے لئے 10 اگست کو یوم شہدا منایا جائے گا۔ ہر آنے والا اپنے ساتھ قرآن پاک، جائے نماز اور تسبیح لائے، وہ ضمانت دیتے ہیں کہ یوم شہدا انتہائی پر امن ہوگا، حکومت پنجاب یا وفاق نے یوم شہدا میں شرکت کے لئے آنے والے افراد کو روکا تو یوم شہدا ماڈل ٹاؤن میں نہیں جاتی امرا کے محل میں منایا جائے گا۔
پاکستان مسلم لیگ کے چوہدری شجاعت حسین، چوہدری پرویز الہیٰ، عوامی مسلم لیگ کے شیخ رشید احمد مجلس وحدت المسلمین کے علامہ راجہ ناصر عباس نے پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہرالقادری سے انکی رہائش گاہ پر ملاقات کی جہاں انقلاب مارچ کے اعلان اور حکمت عملی کے حوالے سے طویل مشاورت ہوئی اور اہم فیصلہ جات کئے گئے جنکا با ضابطہ اعلان ڈاکٹر طاہرالقادری آج (اتوار) تمام جماعتوں کے قائدین کے ہمراہ کرینگے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے آرٹیکل 245 کے تحت اسلام آباد کو فوج کے حوالے کرنے کا حکومتی فیصلہ مسترد کر دیا ہے۔ ضرب عضب آپریشن کے باعث آرٹیکل 245 کے نفاذ کی ضرورت KPK میں تھی وہاں پر عوام کی جان و مال و املاک کی حفاظت کی ضرورت تھی۔ کراچی میں ایک عرصہ سے روزانہ درجنوں لاشیں گر رہی ہیں اور ٹارگٹ کلنگ ہو رہی ہے، وہاں آرٹیکل 245 کی ضرورت تھی وہاں اس آرٹیکل کا نفاذ کیوں نہیں کیا گیا؟
پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ انبیاء علیہم السلام کی پیروی کرتے ہوئے ظالمانہ فرسودہ نظام کے خلاف پوری قوم کو اٹھنا ہو گا۔ اسرائیلی درندگی پر اقوام متحدہ سیکیورٹی کونسل، او آئی سی، اسلامی ممالک کی قیادتوں کی مجرمانہ خاموشی اور بے حسی قابل مذمت ہے۔ 800 سے زائد مسلمانوں کی شہادتیں ہو چکی ہیں، خون کی ندیاں بہہ رہی ہیں۔ معصوم بچوں، عورتوں اور بوڑھوں کو ظلم و بربریت کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ الشیخ العبد احمد الظفر الگیلانی کی تعلیمی و روحانی خدمات مدتوں یاد رکھی جائیں گی۔ وہ سیدنا غوث الاعظم کے گھرانے کے چشم و چراغ تھے۔ ان کے خانوادے نے عراق کی سر زمین کو انگریزی سامراج سے چھٹکارا دلایا، ان کے دادا سید عبد الرحمن ظہیر الدین اور والد سید محمود احتشام الدین عراق کے وزیر اعظم رہے ہیں۔ یہ سب حدیث کے امام تھے اور اپنے وقت کے ولی تھے۔
ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ مظلوم فلسطینیوں پر اسرائیل کے بے حد و حساب مظالم پر UNO کا کردار شرمناک ہے۔ اقوام متحدہ کی 225 قراردادوں کے باوجود اسرائیل فلسطین مسئلہ کا حل نہ ہونا UNO کے کردار پر سوالیہ نشان ہے۔ اقوام متحدہ پر اقوام عالم کا اعتماد ختم ہوتا جا رہا ہے اور یہ لیگ آف نیشن کی طرح اپنے خاتمے کی طرف بڑھ رہی ہے۔ UNO کے چارٹر کی شق 38 کے تحت فوری طور پر امن کے قیام کیلئے فوجی دستے فلسطین بھجوائے جائیں کیونکہ اس سے پہلے بھی 55 ملکوں میں اس مشن کے قیام کیلئے یونائیٹڈ نیشن کے امن فوجی دستے بھجوائے گئے ہیں اور اسکے مثبت نتائج برآمد ہوئے ہیں۔
پاکستان عوامی تحریک یوتھ ونگ اور سٹوڈنٹس ونگ کے زیر اہتمام "آل پاکستان یوتھ اینڈ طلبہ کانفرنس" کا اہتمام کیا گیا جس میں تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کی طلبہ و یوتھ تنظیموں نے شرکت کی۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ OIC مردہ گھوڑا بن چکی ہے۔ 600 سے زائد نہتے معصوم شہریوں اور بچوں کو اسرائیلی درندے لقمہ اجل بنا چکے ہیں مگر عالمی برادری کی بے حسی قابل مذمت ہے۔
پاکستان عوامی تحریک ٹریڈرز ونگ کے زیراہتمام تاجر کنونشن کا مرکزی سیکرٹریٹ میں انعقاد کیا گیا جس میں 25 سے زاہد تاجر تنظیموں کے راہنماؤں نے شرکت کی۔ تاجر کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹرطاہرالقادری نے کہا کہ عوامی تحریک کی تنظیمات نے لاکھوں بے روزگار پڑھے لکھے نوجوانوں کی فہرستیں تیار کرنا شروع کر دی ہیں۔ انہوں نے پاکستان کے تمام طبقات کے پڑھے لکھے بے روزگار نوجوانوں کو مرکزی سیکرٹریٹ میں اپنی درخواستیں اور لسٹیں بنا کر جمع کرنے کی ہدایت کی ہے تاکہ انقلاب کے بعد فی الفور انکو ملکی بھاگ ڈور میں شامل کر دیا جائے۔
پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ حکمران آئین سے نابلد ہیں، انہوں نے آئین پڑھا ہے اور نہ ہی وہ آئین پر یقین رکھتے ہیں۔ عوام انکو پانچ سال کیلئے پرچی کے ذریعے اقتدار میں تو لاتے ہیں اور یہ پانچ سال تک برچھی سے عوام کو چھلنی کرتے ہیں۔ حکمرانوں نے آئین کے آرٹیکل 5 کے تحت معاہدہ عمرانی کی خلاف ورزی کی، اب وہ حق حکمرانی کھو چکے ہیں۔ ڈینگی مچھر کی خبر رکھنے والے کس طرح 14 لاشیں گرانے والوں سے بے خبر رہ سکتے ہیں، جنکی مرضی کے بغیر مچھر اور مکھی بھی ہل نہ سکتی ہو انکی مرضی کے بغیر 14 لاشوں اور 90 گولیوں کے زخمیوں کے ورثاء کی FIR کیسے کٹ سکتی ہے۔
پاکستان بھر کے50 سے زائد نامور مشائخ عظام نے انقلاب کیلئے ڈاکٹر طاہر القادری کی مکمل حمایت کا اعلان کر دیا۔ پاکستان بنایا تھا پاکستان بچائیں گے جہاں ڈاکٹر طاہر القادری کا پسینہ گرے گا وہاں اپنا خون بہانے سے دریغ نہیں کریں گے۔ اپنے آباؤ اجداد کے محبت بھرے پیغام کو نگر نگر پہنچائیں گے۔ انقلاب کا حصہ بن کر تحریک پاکستان کی یاد تازہ کریں گے۔ ظالم حکمرانوں کے ہوس اقتدار نے امت مسلمہ کو ذلت کے گڑھے میں دھکیل دیا۔ معاشی دہشت گردی سے عوام فاقہ کشی کا شکار ہو چکی ہے۔ غریب اپنے گردوں اور بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور، غریب بچیوں کے بال سہاگ سے پہلے سفید ہو جاتے ہیں۔
ڈاکٹر طاہرالقادری کا نواز شریف کو ملک کی ابتر صورتحال کا ذمہ دار ہونے پر مناظرے کا چیلنج۔ غیر آئینی و غیر جمہوری طرز حکمرانی، غیر شفاف قومی ادارے، کرپشن کی بنیاد پر اقتصادی منصوبے، نجکاری میں کرپشن، قومی اداروں میں تقرریاں، برطرفیاں اور تبدیلیاں میرٹ کے خلاف، جمہوریت کی بجائے بادشاہت، کروڑوں غریبوں کیلئے منصوبہ بندی کا نہ ہونا، خارجہ، داخلہ اور قومی یکجہتی پالیسیوں کا فقدان، عوام کی عزت، جان و مال عدم تحفظ کا شکار، کروڑوں عوام بنیادی ضروریات زندگی سے محروم ہیں۔ نواز شریف اپنی اہلیت، صلاحیت اور قابلیت سے ثابت کریں کہ ملک میں آئین کی بالادستی، حقیقی جمہوریت ہے یاکرپشن اور لاقانونیت کا راج ہے۔
سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہداء کے خون کا بدلہ خون لیں گے۔ انقلاب کے خلاف سازشیں ناکام بناتے ہوئے قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔ ظالم حکمرانوں نے پاکستان کو بھی فلسطین اور کشمیر بنا دیا۔ مال روڈ لاہور پر پاکستان عوامی تحریک کی احتجاجی ریلی میں مسلم لیگ (ق)، پاکستان تحریک انصاف، سنی اتحاد کونسل، ایم کیو ایم، آل پاکستان مسلم لیگ اور عوامی مسلم لیگ کے قائد ین نے اپنے کارکنوں کے ہمراہ شرکت کی۔ 17 جولائی کو سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ایک ماہ مکمل ہونے پر قاتلوں کے خلاف FIR درج نہ ہونے پر ملک گیر احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں۔
جس جمہوریت میں عوام بنیادی حقوق سے محروم رہے اس پر لعنت بھیجتے ہیں ایسی جمہوریت ڈی ریل ہوتی ہے تو ہو جائے۔ انقلاب کے بعد اسمبلی میں مزدور کا نمائندہ مزدور، کسان کا نمائندہ کسان اور صحافیوں کا نمائندہ حقیقی صحافی ہو گا۔ جس معاشرے میں مزدور کو حق نہ ملے وہ فرعون، قارون اور یزید کا معاشرہ ہوتا ہے۔ انقلاب کیلئے ڈاکٹر طاہر القادری کے ساتھ جان و مال کی قربانی دینے کیلئے تیار ہیں۔ ان کا پیغام گلی گلی اور محلے محلے پہنچائیں گے۔ گزشتہ روز مرکزی سیکرٹریٹ میں کوئٹہ سے پشاور تک 20 مزدور فیڈریشنز نے مزدور کنونشن میں شرکت کی جس میں ڈاکٹر طاہر القادری اور مزدور رہنما شوکت علی، میاں سلیم، الطاف بروہی، سلطان احمد خان، ڈاکٹر علی امین، پیر زادہ امتیاز سید اور فضل واحد نے ان خیالات کا اظہار کیا۔ کنونشن کے اختتام پر ڈاکٹر طاہرالقادری نے 20 رکنی لیبر ایڈوائزری کونسل کے قیام کا اعلان کیا۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ فلسطین میں اسرائیلی جارحیت اقوام متحدہ کے منہ پر طمانچہ ہے۔ اقوام متحدہ کا قیام اس لیے عمل میں لایا گیا تھا تاکہ وہ اقوام عالم کے درمیان امن بحال کر سکے مگر یہ ادارہ مکمل طور پر ناکام رہا ہے اور ویٹو طاقتوں کے ہاتھوں کھلونا بنا ہو اہے۔ اقوام متحدہ نے یہ مسئلہ حل کر دیا تھا ان کی حدود متعین کر دی تھیں مگر UN اپنی قرار دادوں پر عمل نہیں کروا سکا۔ فلسطین کے بارے میں 100 سے زیادہ قرار دادیں ویٹو ہو چکی ہیں دنیا میں ویٹو پاورز نے طاقت کا توازن بگاڑ کر رکھ دیاہے۔ اقوام عالم میں کسی کو جرات نہیں کہ اسرائیل کی جارحیت کے بارے میں اس سے سوال کر سکے، ایک طرف پتھر اور غلیل ہے اور دوسری طرف ٹینک، مزائل، توپیں اور گولہ و بارود ہے۔
3.8M
فیس بک
1.9M
ٹوٹر
© 1994 - 2025 Minhaj-ul-Quran International.