سوشل میڈیا کے ذریعے ہم سے رابطہ میں رہنے کے لئے حسب ذیل لنکس ملاحظہ کر یں۔
لاہور کی سڑکوں پر تا حد نگاہ انسانوں کا سمندر دیکھائی دیتا ہے۔ قومی پرچم 23 مارچ 1940ء کی یاد تازہ کر رہے ہیں۔ جلسے میں عوامی کی شرکت فرسودہ نظام سیاست سے بیزاری کا واضع اعلان ہے۔ لاہور کی سڑکوں پر تل دھرنے کو جگہ باقی نہ رہی۔
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے تاریخی عوامی استقبال کے لیے تاریخ کے سب سے بڑے جلسے کا باقاعدہ آغاز 23 دسمبر 2012ء کی صبح 8 بجے ہو گیا۔ پروگرام کے پہلے حصہ کا آغاز تلاوت و نعت سے ہوا۔ جس کی کارروائی جاری ہے۔ تاریخ کے سب سے بڑے جلسے میں شرکت کے لیے لاکھوں شرکاء پنڈال میں پہنچ چکے ہیں۔ مینار پاکستان کے سبزہ زار مکمل طور پر بھر چکے ہیں۔ دوسری جانب لاہور ڈویژن، فیصل آباد ڈویژن، گوجرانوالہ ڈویژن، شیخوپورہ، قصور، پتوکی اور تمام نزدیکی شہروں سے قافلوں کی آمد کاسلسلہ اب بھی جاری ہے۔ لاکھوں لوگوں کی آمد کے پیش نظر انتظامیہ نے مینار پاکستان کے چاروں اطراف پنڈال بنادیا ہے۔
21 دسمبر کی صبح کو ہزاروں شرکاء کی آمد کا سلسلہ ہوا، جو شام تک لاکھوں کی تعداد میں پہنچ گیا۔ پہلے روز مینار پاکستان کے اردگرد ملحقہ سٹرکوں پر سکیورٹی اور ٹریفک کے انتہائی منظم انتظامات کیے گئے۔ داتا دربار، اسٹیشن، لاری اڈہ، شاہدرہ سمیت ہر طرف سے آنے والے قافلوں کو مینار پاکستان تک پہنچنے میں کسی دشواری کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔ ٹریفک کے بہترین انتظامات میں سٹی ٹریفک پولیس، جبکہ قافلوں میں آنے والی ہزاروں بسوں کی پارکنگ میں منہاج القرآن کی انتطامیہ نے نہایت اہم کردار ادا کیا۔
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ افواج پاکستان، عدلیہ، میڈیا، پارلیمنٹ اور ملک کی سیاسی جماعتوں کو 23 دسمبر کو پیغام دوں گا، جو اس دھرتی پر تبدیلی چاہتے ہیں، وہ 23 دسمبر کو گھر نہ بیٹھیں، باہر نکل کر ظلم کی دیواروں کو گرانے کا عزم کریں۔ 23 دسمبر کو عوام پاکستان کا بدعنوانی، ظلم، بیروزگاری اور کرپشن کے خلاف پرامن احتجاج ہوگا۔
سیالکوٹ: امید کی کرن، کے حوالے سے شہر اقبال میں تحریک منہاج القرآن چلڈرن لیگ کے سینکڑوں بچوں نے 19 دسمبر 2012ء کی شب ایک پرامن کینڈل ریلی کا انعقاد کیا۔ سینکڑوں معصوم محب وطن بچوں کی یہ پرامن ریلی ہاتھوں میں شمعیں اٹھا کر تحریک منہاج القرآن کے ضلعی دفتر مجاہد روڈ، الممتاز پلازہ سے شروع ہو کر علامہ اقبال چوک پراختتام پذیر ہوئی۔ جہاں سوشل، الیکڑانکس اور پرنٹ میڈیا کی بھاری اکثریت نے اس ریلی کی کوریج کی۔
بانی و سرپرست اعلیٰ منہاج القرآن انٹرنیشنل شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری 20 دسمبر 2012ء کی شب لاہور (پاکستان) پہنچ گئے ہیں، لاہور ایئر پورٹ پہنچنے پر تحریک منہاج القرآن کے مرکزی قائدین نے ان کا استقبال کیا۔ وہ 23 دسمبر 2012ء کو مینار پاکستان پر ہونے والے تاریخی عوامی اجتماع سے خطاب کریں گے جس میں پاکستان بھر سے لاکھوں افراد شرکت کریں گے۔ سیاست نہیں ریاست بچاؤ کے عنوان سے ہونے والے تاریخی عوامی اجتماع منہاج ٹی وی اور ملک کے تمام بڑے ٹی وی چینلوں پر دیکھا جاسکے گا۔
منہاج القرآن یوتھ لیگ کے زیراہتمام 18 دسمبر 2012ء کو مشعل بردار جلوس اہتمام کیا گیا۔ جس کی قیادت منہاج القرآن یوتھ لیگ کے مرکزی قائدین نے کی۔ ایوان اقبال سے پریس کلب تک جلوس کا آغاز نماز مغرب کے بعدہوا۔ زندہ دلان لاہور کی بہت بڑی تعداد جلوس میں شامل تھی۔ جنہوں نے اپنے ہاتھوں میں ڈیجٹیل مشعلیں اٹھا رکھیں تھیں۔ اس کے علاوہ شرکاء نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی وطن واپسی کے حوالے سے بینرز اور پوسٹرز بھی اٹھارکھے تھے۔ رات کے اندھیرے میں مشعل بردار جلوس نے لاہور کی سٹرکوں پر رنگ و نور کا حیرت انگیزساماں باندھ دیا۔ جلوس میں شرکت کرنے والے نوجوان ’’سیاست نہیں، ریاست بچاؤ‘‘ کے نعرے بھی بلند کر رہے تھے۔
شیخ الاسلام ڈاکٹر طاہر القادری نے 23 دسمبر سے ملک بچانے کی جس جدوجہد کا اعلان کیا ہے اسکی حمایت میں ملک بھر کے مشائخ عظام اور پیران کرام بھی میدان عمل میں نکل آئے ہیں۔ اس سلسلے میں مختلف آستانوں کے سجادہ نشینوں نے گذشتہ روز تحریک منہاج القرآن کی سپریم کونسل کے صدر ڈاکٹر حسن محی الدین قادری سے مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں ملاقات کی اور انہیں ملک بچانے کی جدوجہد میں مکمل حمایت کا یقین دلایا۔
مجلس ختم الصلوۃ علی النبی میں درود پاک کی رپورٹ پیش کی گئی۔ جس کے مطابق صرف ماہ نومبر میں 12 کروڑ، 32 لاکھ 68 ہزار اور 574 مرتبہ درود پاک پڑھا گیا۔ جبکہ اب تک گوشہ درود کے مجموعی طور پر پڑھے جانے والے درود پاک کی تعداد 45 ارب، 55 کروڑ، 86 لاکھ 25 ہزار اور 938 ہوگئی ہے۔
ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے کہا کہ 23 دسمبر حقیقت میں نیا 14 اگست 1947 ہو گا اور 23 مارچ 1940 کی یاد بھی تازہ ہو جائے گی۔ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری ریاست بچانے کیلئے جس مکمل ایجنڈے کا اعلان کریں گے وہ 19 کروڑ عوام پر مشتمل مختلف طبقات کے دل کی آواز ہو گا۔ قائداعظم رحمۃ اللہ علیہ کے پاکستان کی تشکیل کی جدوجہد کے آغاز میں صرف 4 روز باقی ہیں۔ اور ہر کان مینار پاکستان میں ابھرنے والی ڈاکٹر طاہرالقادری کی آواز کو سننے کیلئے بے تاب ہے۔
اس موقع پر محترمہ شیریں مزاری نے کہا ہے کہ ڈاکٹر طاہرالقادری کا ایجنڈا حقیقی ریاست کے قیام کی جانب ایک اہم پیش رفت ہے۔ انہوں نے ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی عالمی سطح پر امن عالم کے لئے کی جانے والی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ بلاشبہ ڈاکٹر طاہرالقادری پوری امت کے لئے بہت بڑا کام کر رہے ہیں اور موجودہ وقت میں سیاست نہیں ریاست بچانے کا ایجنڈا ملک وقوم کو مسائل سے نکالنے کے لئے سنگ میل ثابت ہوگا۔
منہاج القرآن یوتھ لیگ اور مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ تحصیل ڈسکہ کے زیراہتمام استقبال قائد ''موٹر سائیکل ریلی'' نکالی گئی۔ ریلی کا آغاز ڈگری کالج چوک ڈسکہ سے کیا گیا جس میں 1000 ہزار موٹر سائیکل سواروں نے شرکت کی۔ ریلی میں شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی آمد کی خوشی میں کارکنان نے بگیاں سجائیں اور گھوڑوں کا ناچ کروایا۔ شرکاء ریلی نے ڈھول کی تھاپ پر شیخ الا سلام کے استقبال کی خوشی میں دھمال ڈالتے رہے۔
صدر مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ سسٹرز محترمہ شاکرہ چوہدری نے کہا کہ موجودہ نظام انتخاب جمہوریت نہیں بلکہ مجبوریت ہے جس کے تحت 66 برسوں سے جاگیردار، سرمایہ دار، لٹیرے اس مملکت خداداد کو لوٹ رہے ہیں۔ جنہوں نے آج تک اس قوم کو ذلت کی گہرائیوں میں دھکیل دیاہے۔ ماؤں، بہنوں، بیٹیوں کے سروں سے چادر کھینچ لی ہے۔ بیٹیوں کی زندگیاں چھین لی ہیں۔ طلبہ و طالبات کا مستقبل تباہ ہو چکا ہے۔
پاکستان عوامی لائرز موومنٹ گوجرانوالہ کے زیراہتمام ''ریاست بچاؤ وکلاء سیمینار'' زیرصدارت لہراسب گوندل ایڈووکیٹ 15دسمبر کو جنت میرج ہال سیالکوٹ روڈ گوجرانوالہ میں منعقد ہوا۔ پروگرام کا آغاز تلاوت قرآن حکیم سے کیا گیا اور نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا نذرانہ پیش کیا گیا۔ سیمینار میں کثیر تعداد میں وکلاء نے شرکت کی۔ شرکاء کو شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کا پروجیکٹر کے ذریعہ 23 دسمبر کا پیغام دکھایا گیا۔ بعد ازاں ڈاکٹر محمد منیر ہاشمی نے وکلاء کو شیخ الاسلام کی زندگی کا تعارف کروایا اور لہراسب گوندل نے وکلاء سے خطاب کیا۔
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے بی بی سی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ میں ملک کے جمہوری اور سیاسی نظام کے فروغ پر مکمل یقین رکھتا ہوں۔ اور یہ غلط تاثر ہے کہ میں انتخابات کو ملتوی کروانے یا انتخابات کو ختم کروانے کے لیے پاکستان نہیں جارہا۔ میرا یہ نقطہ نظر ہے کہ انتخابات اصلاحات کے بغیر نہیں ہونے چاہیے۔ ورنہ اس ملک میں وہی کچھ ہو گا، جو انتخابی تاریخ کے پچھلے ساٹھ سال سے ہوتا چلا آرہا ہے۔
4M
فیس بک
2M
ٹوٹر
© 1994 - 2025 Minhaj-ul-Quran International.