سوسائٹی کو بدلنے کیلئے سب سے پہلے خود کو بدلیں: ڈاکٹر حسن قادری

مورخہ: 29 مئی 2025ء

تحریک منہاج القرآن نے گھروں کو مرکز علم و عبادت بنانے کی مہم کا آغاز کر دیا
مرکزی سیکرٹریٹ میں مثالی گھرانے کے موضوع پر منعقدہ خصوصی فکری نشست سے خطاب

Dr-Hassan Mohi-ud-Din Qadri

لاہور (29 مئی 2025ء) چیئرمین سپریم کونسل منہاج القرآن پروفیسر ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے منہاج القرآن میں منعقدہ ایک فکری نشست میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سوسائٹی کو بدلنے کے لئے سب سے پہلے خود کو اور اپنے گھر کو بدلنا ہو گا۔ تحریک منہاج القرآن گھروں کو علم اور عبادت کا مرکز بنانا چاہتی ہے اس کے لئے پہلے مرحلے میں 25 ہزار گھرانوں کو مرکز علم بنایا جائے گا۔ جب گھر مصطفوی تعلیم کے مطابق مسکن علم و تربیت و عبادت بن جائے گا تو اس کے مثبت اثرات تمام سوسائٹی تک پہنچیں گے۔ انہوں نے والدین پر زور دیا کہ وہ اپنے بچوں کی معیاری تربیت کے لئے سب سے پہلے خود ماڈل بنیں اور پھر اپنے بچوں کی دینی نہج پر تربیت کریں، انہوں نے فکری نشست سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تربیت دو پہلوؤں پر مشتمل ہوتی ہے، ایک وہ جس کا اہتمام گھر میں انفرادی سطح پر والدین کرتے ہیں اور دوسری تربیت ریاست کی طرف سے ہوتی ہے جس کا اہتمام تعلیمی اداروں میں ہوتا ہے اور ہر سطح پر قانون کی پاسداری کے ذریعے ممکن بنایا جاتا ہے۔

پروفیسر ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے کہا کہ آج کے بچے کا دماغ، اس کی صلاحیتیں، اس کی کمپیوٹرچپ اور اس کا پروسیسر پچھلی نسلوں کے مقابلے میں کہیں زیادہ جدید اور تیز ہے بچہ چار سال کی عمر میں ایسے سوالات کرتا ہے جو کبھی بیس سال کی عمر میں بھی ہمارے ذہن میں نہیں آتے تھے اس لیے اگر والدین نے پہلے پانچ سالوں میں بچے کے لباس، زبان، ماحول اور اُسے ہر حال میں سچ بولنے کی تربیت نہ دی تو ایک مثالی نسل کبھی بھی پروان نہیں چڑھ سکے گی۔ چیئرمین سپریم کونسل نے کہا کہ جب بچہ ماں کے پیٹ میں ہوتا ہے، اُس کی پرورش ماں کے اعمال سے ہی شروع ہو جاتی ہے، جدید میڈیکل سائنس سے یہ ثابت ہو چکا ہے کہ ماں کے پیٹ میں ہی بچہ بیرونی ماحول کے اثرات قبول کرنا شروع کر دیتا ہے، اگر ماں سچ بولتی ہے، باوضو رہتی ہے، قرآن مجید کی تلاوت اُس کا شعار ہوتا ہے تو یہ اوصاف بچے کی اخلاقی تربیت کا حصہ بن جائیں گے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ والدین آج بچوں کو بدیسی بود و باش میں دیکھ کر خوش ہوتے ہیں ہم بھول جاتے ہیں کہ ایسا کر کے ہم انہیں اسلامی تاریخ و ثقافت اور ورثہ سے کاٹ رہے ہیں۔ضرورت اس امر کی ہے کہ والدین بچے کی زبان سے لے کر لباس تک ہر پہلو پر محنت کریں۔ تاریخ و ثقافت سے کٹ جانے والی نسل نہ ادھر کی رہتی ہے نہ ادھر کی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہر گھر کو مرکز علم و تربیت بنایا جائے۔

شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے پاکستان بھر میں 25 ہزار مراکز علم قائم کرنے کا ویژن دیا ہے یعنی پہلے مرحلے میں 25 ہزار مثالی گھرانے قائم کئے جائیں گے اور پھر بتدریج اس سلسلے کو آگے بڑھایا جائے گا۔ اگر ہم سوسائٹی کو بدلنا چاہتے ہیں تو اس کی ابتداء اپنے گھر کو اور اپنے آپ کو بدلنے سے کی جائے۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top