مفسر قرآن وہی بن سکتا ہے جس کا دل قرآن جیسا ہو، پروفیسر ڈاکٹر حسن محی الدین قادری
چیئرمین سپریم کونسل منہاج القرآن انٹرنیشنل پروفیسر ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے کہا ہے کہ جو شخص قرآن کا مفسر بننا چاہے، اسے پہلے اپنا دل قرآن جیسا بنانا ہوگا ۔ہمیں بلال حبشی، صدیق اکبر، عمر فاروق، عثمان غنی، علی مرتضیٰ، حسنین کریمین اور امام زین العابدین رضی اللہ عنھم کی سیرت پر چلنا ھو گا۔
پروفیسر ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے کہا کہ افسوس جو دین کا درد رکھے، جو اخلاق کا پرچار کرے، اسے طعنوں کا نشانہ بنایا جاتا ہے جبکہ گستاخانہ رویے عام ھو رھے ھیں جو لمحہ فکریہ ھے۔
پروفیسر ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے آقائے دو جہاں ﷺ کی شانِ عفو و درگزر پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اللہ کے محبوب ﷺ! تو گالی دینے والے کو بھی جواب نہیں دیتے تھے آپ تو رحمت بنا کر بھیجے گئے ہیں، آپ کا کردار، حلم اور محبت امت کے لیے مثال ہے۔ آپ کے پاس دشمن بھی آ جاتےتو آپ اسے معاف فرما دیتے
چیئرمین سپریم کونسل منہاج القرآن انٹرنیشنل پروفیسر ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے کہا ہے کہ رب فرماتا ہےکہ محبوب! تم تو پیکرِ عفو ہو، پیکرِ درگزر ہو۔ میں عطا بھی کرتا ہوں، مالک بھی ہوں، مگر میں سمجھاتا بھی ہوں۔ یہ وہ کلام ہے جو کسی مفسر کا نہیں بلکہ رب کا پیغام ہے۔
پروفیسر ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے اہل بیت اطہار کی عظمت پر مثال دیتے ہوئے واقعہ زین العابدینؑ بیان کیا، جب امام سجادؑ نے اس شخص کو عزت و احترام سے رخصت کیا جس نے ان کے والد امام حسینؑ کو شہید کیا تھا۔ وہ دشمن جب امام کی محبت اور مہمان نوازی سے مغلوب ہوا، تو واپس آ کر عرض کیاکہ کیا آپ نے مجھے پہچانا؟ امام سجادؑ نے فرمایاکہ میں نے تمہیں پہلی نظر میں پہچان لیا تھا کہ تم نے میرے بابا کو شہید کیا تھا۔
منہاج القرآن انٹرنیشنل کی سپریم کونسل کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ یہی سیرتِ اہل بیت ہے، یہی سچائی، یہی اخلاق، یہی کردار ہے جس پر چل کر ہی ہم فرقہ واریت، نفرت اور گالیوں کی سیاست کا خاتمہ کر سکتے ہیں۔ انہوں نے طلباء، اساتذہ، اور علمائے کرام سے اپیل کی کہ وہ قرآن کی اصل روح کو اپنائیں اور اپنے دلوں کو اس قابل بنائیں کہ وہاں سے صرف روشنی، محبت اور درگزر کے رویے نکلیں۔
تبصرہ