سوشل میڈیا کے ذریعے ہم سے رابطہ میں رہنے کے لئے حسب ذیل لنکس ملاحظہ کر یں۔
اسلام آباد: عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے 20 نکاتی مطالبات پیش کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ وسط مدتی انتخابات،الیکشن کمیشن کی تحلیل یا 10 اور 20 حلقے کھولنے کو مسترد کرتے ہیں اور آج رات کسی بھی وقت انقلاب کے ٹائم فریم کا اعلان کریں گے جبکہ انہوں نے واضح کیا کہ وزیراعظم اور وزیراعلی پنجاب کے استعفے تک اسلام آباد میں ہی بیٹھے رہیں گے۔
اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے انقلاب مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں عمران خان کے خطاب کا انتظار کر رہا تھا لیکن ان کا خطاب ابھی تک نہیں ہو سکا ۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا میرے خطاب سے پہلے عدالت نے وزیراعظم نواز شریف اور شہباز شریف کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
پاکستان عوامی تحریک کے 14 اگست کو انقلاب مارچ میں پاکستان کی 25 سیاسی جماعتیں شریک ہوں گی۔ 25 سیاسی و جماعتوں کے ہمراہ ماڈل ٹاؤن سے اکٹھے نکلیں گے۔ یہ بات پاکستان عوامی تحریک کے پولیٹیکل کوآرڈینیٹر افتخار شاہ بخاری نے مختلف سیاسی جماعتوں کے قائدین سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ اس انقلاب مارچ میں مسلم لیگ (ق )، سنی اتحاد کونسل، مجلس وحدت المسلمین، سنی تحریک، تحریک صوبہ ہزارہ کے علاوہ 25 سیاسی وسماجی جماعتوں کے قائدین ڈاکٹر طاہرالقادری کے ہمراہ نکلیں گے اور 18 کروڑ عوام کو جاگیرداروں، سرمایہ داروں، دہشت گردوں سے نجات دلائیں گے۔
پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے ظلم و جبر کے نظام کے خاتمے کیلئے انقلاب مارچ کی تاریخ کا اعلان 14 اگست کو کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ 18 کروڑ غریب و مظلوم عوام جو ظلم و غربت کی چکی میں پس رہے ہیں وہ جبر و بربریت کے خلاف ڈٹ جائیں۔ ظلم و بربریت کے نظام کے خاتمہ کیلئے کارکنوں کا ڈٹ جانا، شہید ہونا، لاٹھیاں اور گولیاں کھانا، زخمی ہونا مبارک ہو۔ اب نہ ظلم بچے گا اور نہ ظالم، انشا اللہ قاتلوں اور ظالموں کا اقتدار ختم ہو گا۔
لاہور مکمل طور پر سیل کردیا گیا، ہرطرف کنٹینرز ہی کنٹینرز نظر آرہے ہیں۔ پیٹرول پمپس بند ہیں میٹروبس سروس بھی معطل ہے اور عوام سخت پریشان ہیں۔ لاہور میں داخلی اور خارجی راستوں پر رکاوٹوں کے باعث پٹرول کی ترسیل پر اثر پڑا ہے۔ شہر کے اکثر پٹرول پمپس کے پاس تیل کا ذخیرہ ختم ہوچکا ہے۔ رائے ونڈ روڈ اور جاتی عمرہ روڈ بھی کنٹینرز لگا کر بند کردی گئی ہے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ یوم شہداء پر شرکت پر لاہورآنے والے قافلوں پر پنجاب حکومت کے ایما پر بد ترین مظالم ڈھائے گئے۔ موصولہ اور تصدیق شدہ اطلاعات کے مطابق پہلے قافلوں کو روکا گیا، پھر لاٹھی چارج کیا گیا، شیلنگ کی گئی اور کارکنوں پر براہ راست فائرنگ کی گئی جس سے 8 کارکنان شہید ہو گئے اور ایک ہزار سے زائد کارکنان زخمی حالت میں پڑے ہیں جنکا پنجاب حکومت نے علاج روک دیا ہے۔
لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا تھا کہ گزشتہ 3 روز سے پولیس نے منہاج القرآن سیکریٹریٹ کی جانب آنے والے تمام راستے سیل کررکھے ہیں، قرآن خوانی کے لئے آنے والوں کو پانی تک میسر نہیں، لاہور کی سول سوسائٹی یوم شہدا میں شرکت کے آنے والوں کی مہمان نوازی کرے، پنجاب حکومت اور انتظامیہ انسانی قدروں سے دور ہوچکے ہیں، وہ پنجاب حکومت کو داخلی دہشت گرد قرار دیتے ہیں۔
لاہور: (دنیا نیوز) اپنی رہائشگاہ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے طاہر القادری کا کہنا تھا کہ حکومت نے ماڈل ٹاؤن کو غزہ میں تبدیل کر دیا ہے۔ ماڈل ٹاؤن جانے والے تمام راستے سیل کر دیئے گئے ہیں پنجاب پولیس انسانیت کھو چکی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یوم شہدا کے لیے آنے والوں پر کریک ڈاؤن کیا جا رہا ہے۔ پنجاب کو جیل بنا دیا گیا ہے۔ حکومت نے ان کے اور چوہدری برادران کے محافظوں کو بھی واپس بلا لیا ہے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ انقلاب سے خوفزدہ ہو کر شریف خاندان نے ملک سے فرار ہونے کا پلان بنا لیا ہے۔ حکمران نفسیاتی طور پر جنگ ہار چکے ہیں۔ سعودی عرب نے شریف خاندان کو پناہ دینے سے انکار کر دیا ہے۔ برطانیہ جیسا جمہوری ملک بھی انکو پناہ نہیں دے رہا اب انہوں نے امریکہ میں پناہ حاصل کرنے کیلئے درخواست دی ہے۔ میرا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی ضرورت نہیں میں انقلاب کے بغیر اس ملک سے جانے والا نہیں ہوں۔
ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ انقلاب کے بعد عوام حکمرانوں کو ملک سے بھاگنے نہیں دینگے کیونکہ پہلے بھی یہ جنرل مشرف سے معافی مانگ کر ملک سے باہر فرار ہو گئے تھے۔ فوج نے جب گرفتاری کیلئے پہنچی تو واش روم میں چھپ گئے تھے یہ حکمران کس منہ سے آئین، قانون اورجمہوریت کی بات کرتے ہیں جنہوں نے تمام اداروں کے تقدس کو پامال کر کے یر غمال بنا لیا ہے۔ 31 اگست سے پہلے یہ حکمران نہیں رہینگے۔ پولیس ان حکمرانوں کے غیر قانونی اور غیر آئینی احکامات کو ماننے سے انکار کر دے۔ 10اگست کو شہدا کانفرنس منعقد کی جا رہی ہے اگر آنے والوں پر تشدد کیا، گاڑیاں روکی گئیں، گرفتار کیا گیا تو پھر یوم شہداء رائے ونڈ میں منایا جائے گا۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہدا کو خراج تحسین پیش کرنے کے لئے 10 اگست کو یوم شہدا منایا جائے گا۔ ہر آنے والا اپنے ساتھ قرآن پاک، جائے نماز اور تسبیح لائے، وہ ضمانت دیتے ہیں کہ یوم شہدا انتہائی پر امن ہوگا، حکومت پنجاب یا وفاق نے یوم شہدا میں شرکت کے لئے آنے والے افراد کو روکا تو یوم شہدا ماڈل ٹاؤن میں نہیں جاتی امرا کے محل میں منایا جائے گا۔
اسلام ٹائمز۔ مدارسِ جعفریہ پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل مولانا حسنین عارف نے کہا ہے کہ سعودی نواز، شریف حکومت کا خاتمہ اب ضروری ہو گیا ہے۔ لاہور میں اراکینِ مدارسِ جعفریہ پاکستان کے ایک اہم اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اب ضرورت ہے کہ عوام ملک میں بڑھتی ہوئی لا قانونیت، ظلم و بربریت، مہنگائی اور خاندانی سیاست کے ہاتھوں عوام کے استحصال کے خلاف اُٹھ کھڑے ہوں۔
لاہور.....پاکستان عوامی تحریک کے رہنما ڈاکٹر طاہرالقادری کا کہنا ہے کہ شہباز شریف سانحہ ماڈل ٹاؤن میں ملوث ہیں، فون کالزکی ریکارڈنگ موجود ہیں، جو وقت آنے پر ظاہرکی جائے گی۔ لاہور میں جنرل ورکرز اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کی ذمے داری کوئی قبول نہیں کررہا، جمہوریت اور آئین کے قتل کی ذمے داری کیسے قبول کریں گے۔ طاہرالقادری نے کہا کہ حکمرانوں نے سانحےمیں ملوث پولیس افسران کو بیرون ملک فرار کرا دیا ہے۔
سانحہ ماڈل ٹاؤن: طاہرالقادری کا 10 اگست کو یوم شہداء منانے کا اعلان
ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے جنرل کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکمرانوں پر دو مقدمات ایک ساتھ چل رہے ہیں، ایک’’مقدمہ لاہور‘‘ جس میں 14 شہادتیں اور 90 افراد کو شدید زخمی کرنے پر اقدام قتل کا مقدمہ۔ دوسرا ’’مقدمہ اسلام آباد‘‘ ہے جس میں 18 کروڑ عوام کا معاشی، سماجی اور سیاسی قتل کیا جا رہا ہے۔ پہلے مقدمے پر قصاص لیا جائے گا جبکہ دوسرے مقدمے کا فیصلہ بذریعہ انقلاب ہو گا۔ 10 اگست کو سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہداء کا چہلم ہو گا۔ اگر شہدا کے چہلم میں آنے والوں کو روکا گیا یا بربریت کا نشانہ بنایا گیا تو پھر یوم شہداء ماڈل ٹاؤن کی بجائے جاتی امراء کے رائے ونڈ محل میں منایا جائے گا۔
4M
فیس بک
2M
ٹوٹر
© 1994 - 2025 Minhaj-ul-Quran International.