سوشل میڈیا کے ذریعے ہم سے رابطہ میں رہنے کے لئے حسب ذیل لنکس ملاحظہ کر یں۔
کرپٹ نظام کے تحت ہونے والے جعلی انتخابات کا ایک سال مکمل ہونے پر فرسودہ نظام اور نااہل حکومت کے خلاف پاکستان عوامی تحریک نے ملک بھر کے 60 اضلاع میں احتجاجی ریلیاں منعقد کیں۔ بھکر میں بھی بہت بڑی احتجاجی ریلی منعقد کی گئی جس میں تمام تر حکومتی رکاوٹوں کے باوجود ہزاروں افراد شریک ہوئے۔ حکومت نے 11 مئی سے دو دن قبل ہی ٹرانسپورٹ، پٹرول پمپ، بسوں کے اڈے بند کروا دیے اور کارکنوں کو ہراساں کرنے اور انہیں گرفتار کرنے کا عمل شروع کردیا تھا۔
لاہور میں بھی بہت بڑی احتجاجی ریلی منعقد کی گئی جس میں تمام تر حکومتی رکاوٹوں کے باوجود ہزاروں افراد شریک ہوئے۔ حکومت نے 11 مئی سے دو دن قبل ہی ٹرانسپورٹ، پٹرول پمپ، بسوں کے اڈے بند کروا دیے اور کارکنوں کو ہراساں کرنے اور انہیں گرفتار کرنے کا عمل شروع کردیا تھا۔ لیکن ان تمام حالات کے باوجود غریب اور پسے ہوئے عوام اپنے حقوق کی بحالی اور ملکی خوشحالی کے لیے رکشوں، موٹرسائیکلوں، سائیکلوں حتی کہ پیدل سفر کر کے احتجاجی ریلیوں میں شریک ہوئے۔
کرپٹ نظام کے تحت ہونے والے جعلی انتخابات کا ایک سال مکمل ہونے پر فرسودہ نظام اور نااہل حکومت کے خلاف پاکستان عوامی تحریک نے ملک بھر کے 60 اضلاع میں احتجاجی ریلیاں منعقد کیں۔ لیہ میں بھی بہت بڑی احتجاجی ریلی منعقد کی گئی جس میں تمام تر حکومتی رکاوٹوں کے باوجود ہزاروں افراد شریک ہوئے۔ حکومت نے 11 مئی سے دو دن قبل ہی ٹرانسپورٹ، پٹرول پمپ، بسوں کے اڈے بند کروا دیے اور کارکنوں کو ہراساں کرنے اور انہیں گرفتار کرنے کا عمل شروع کردیا تھا۔
کرپٹ نظام کے تحت ہونے والے جعلی انتخابات کا ایک سال مکمل ہونے پر فرسودہ نظام اور نااہل حکومت کے خلاف پاکستان عوامی تحریک نے ملک بھر کے 60 اضلاع میں احتجاجی ریلیاں منعقد کیں۔ بہاولنگر میں بھی بہت بڑی احتجاجی ریلی منعقد کی گئی جس میں تمام تر حکومتی رکاوٹوں کے باوجود ہزاروں افراد شریک ہوئے۔ حکومت نے 11 مئی سے دو دن قبل ہی ٹرانسپورٹ، پٹرول پمپ، بسوں کے اڈے بند کروا دیے اور کارکنوں کو ہراساں کرنے اور انہیں گرفتار کرنے کا عمل شروع کردیا تھا۔
کرپٹ نظام کے تحت ہونے والے جعلی انتخابات کا ایک سال مکمل ہونے پر فرسودہ نظام اور نااہل حکومت کے خلاف پاکستان عوامی تحریک نے ملک بھر کے 60 اضلاع میں احتجاجی ریلیاں منعقد کیں۔ جھنگ میں بھی بہت بڑی احتجاجی ریلی منعقد کی گئی جس میں تمام تر حکومتی رکاوٹوں کے باوجود ہزاروں افراد شریک ہوئے۔ حکومت نے 11 مئی سے دو دن قبل ہی ٹرانسپورٹ، پٹرول پمپ، بسوں کے اڈے بند کروا دیے اور کارکنوں کو ہراساں کرنے اور انہیں گرفتار کرنے کا عمل شروع کردیا تھا۔
جلسے سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی صدر پاکستان عوامی تحریک ڈاکٹر اشتیاق بلوچ نے کہا کہ فرسودہ اور کرپٹ نظام کی وجہ سے ہمارا ملک ترقی کی بجائے غیر ترقی یافتہ ممالک میں شامل ہوچکا ہے۔ چائنہ اور کوریا سمیت وہ ممالک جو ہم سے بعد میں آزاد ہوئے آج وہ ترقی کی حدوں کو چھو رہے ہیں جبکہ ہمارے حکمران ملک بھیک مانگ کر چلا رہے ہیں۔ غریب کے مسائل برھتے جا رہے ہیں، مہنگائی آسمان سے باتیں کررہی ہے، چوری، ڈکیتی اور اگوا کی وارداتیں عام ہیں۔
نظام کی تبدیلی کے لئے پاکستان عوامی تحریک کے مظاہرین سے ملک کے مختلف شہروں میں کینیڈا سے ویڈیو لنک خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہرالقادری کاکہنا تھا کہ پاکستان کی از سر نو تعمیر کا وقت آچکا ہے اگر موجودہ حکمران مزید ایوانوں میں رہے تو لوگ خودکشیاں کرنے پر مجبور ہوجائیں گے، انہوں نے کہا کہ ہم جمہوریت کو ڈی ریل نہیں کرنا چاہتے لیکن ملک میں جمہوریت نام کی کوئی چیز نہیں، اس نظام کو جمہوریت نہیں کہتے جہاں غربت ہو، لوگ بھوکے سوتے ہوں اور مائیں اپنے بچوں کو فروخت کرتی ہوں، جمہوریت میں تمام طبقات کو برابری کے حقوق دیےجاتے ہیں اور کرپٹ عناصر کا خاتمہ کیا جاتا ہے۔
کرپٹ نظام کے تحت ہونے والے جعلی انتخابات کا ایک سال مکمل ہونے پر فرسودہ نظام اور نااہل حکومت کے خلاف پاکستان عوامی تحریک نے ملک بھر کے 60 اضلاع میں احتجاجی ریلیاں منعقد کیں۔ ٹوبہ ٹیک سنگھ میں بھی بہت بڑی احتجاجی ریلی منعقد کی گئی جس میں تمام تر حکومتی رکاوٹوں کے باوجود ہزاروں افراد شریک ہوئے۔ حکومت نے 11 مئی سے دو دن قبل ہی ٹرانسپورٹ، پٹرول پمپ، بسوں کے اڈے بند کروا دیے اور کارکنوں کو ہراساں کرنے اور انہیں گرفتار کرنے کا عمل شروع کردیا تھا۔
کرپٹ نظام کے تحت ہونے والے جعلی انتخابات کا ایک سال مکمل ہونے پر فرسودہ نظام اور نااہل حکومت کے خلاف پاکستان عوامی تحریک نے ملک بھر کے 60 اضلاع میں احتجاجی ریلیاں منعقد کیں۔ رحیم یار خان میں بھی بہت بڑی احتجاجی ریلی منعقد کی گئی جس میں تمام تر حکومتی رکاوٹوں کے باوجود ہزاروں افراد شریک ہوئے۔ حکومت نے 11 مئی سے دو دن قبل ہی ٹرانسپورٹ، پٹرول پمپ، بسوں کے اڈے بند کروا دیے اور کارکنوں کو ہراساں کرنے اور انہیں گرفتار کرنے کا عمل شروع کردیا تھا۔
کرپٹ نظام کے تحت ہونے والے جعلی انتخابات کا ایک سال ختم ہونے پر فرسودہ نظام اور نااہل حکومت کے خلاف کوئٹہ میں بھی بڑی احتجاجی ریلی جی۔ پی۔ او چوک تا منان چوک منعقد ہوئی۔ کوئٹہ کے خراب حالات اور خوف وحراس کے باوجود ہزاروں پسے ہوئے اور غریب عوام اپنے حقوق کے لیے اور ملک کی خوشحالی کے لئے پیدال، موٹر سائیکلوں پر شخ الاسلام کی کال پر احتجاجی ریلی میں شامل ہوئے جس نے کوئٹہ کی تاریخ رقم کی ہے۔
مئی 2013ء کے جعلی اور دھاندلی زدہ الیکشن کے نتیجے میں معرض وجود میں آنے والی نااہل اور کرپٹ حکومت کے ایک سال مکمل ہونے پر پاکستان عوامی تحریک کے زیراہتمام ملک بھر میں احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں، اسی ضمن میں پاکستان عوامی تحریک بھکر کے زیراہتمام بھی 11 مئی 2014ء کو احتجاجی ریلی نکالی گئی جس میں ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔ حکومت نے شرکاء کو ریلی میں شریک ہونے سے روکنے کے لئے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کیے۔
مئی 2013ء کے جعلی اور دھاندلی زدہ الیکشن کے نتیجے میں معرض وجود میں آنے والی نااہل اور کرپٹ حکومت کے ایک سال مکمل ہونے پر پاکستان عوامی تحریک کے زیراہتمام ملک بھر میں احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں، اسی ضمن میں پاکستان عوامی تحریک چنیوٹ کے زیراہتمام بھی 11 مئی 2014ء کو احتجاجی ریلی نکالی گئی جس میں ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔ حکومت نے شرکاء کو ریلی میں شریک ہونے سے روکنے کے لئے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کیے۔
مئی 2013ء کے جعلی اور دھاندلی زدہ الیکشن کے نتیجے میں معرض وجود میں آنے والی نااہل اور کرپٹ حکومت کے ایک سال مکمل ہونے پر پاکستان عوامی تحریک کے زیراہتمام ملک بھر میں احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں، اسی ضمن میں پاکستان عوامی تحریک بہاولپور کے زیراہتمام بھی 11 مئی 2014ء کو احتجاجی ریلی نکالی گئی جس میں ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔ حکومت نے شرکاء کو ریلی میں شریک ہونے سے روکنے کے لئے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کیے۔
10 مئی 2014 بروز ہفتہ منہاج القرآن انٹرنیشنل ڈنمارک کے ہیڈ کوارٹرز پر نو منتحب تنظیمات کی تقریب حلف برداری منعقد ہوئی۔ جس میں معززین ڈنمارک کی کثیر تعدادکے علاوہ، مختلف سیاسی اور سماجی تنظیمات اور شخصیات کے علاوہ، پاکستان تحریک انصاف، لاہور سوسائٹی ڈنمارک، آرائیں کونسل ڈنمارک، پاکستان پیپلز پارٹی، پاکستان کمیونٹی فورم اور تنظیم اسلامی کے عہدیداران نے خصوصی شرکت کی۔
4M
فیس بک
2M
ٹوٹر
© 1994 - 2025 Minhaj-ul-Quran International.