منہاج یونیورسٹی لاہور کی دو روزہ ورلڈ اسلامک بینکنگ اینڈ فنانس کانفرنس کا آغاز


منہاج یونیورسٹی لاہور کے زیراہتمام دوسری سالانہ دو روزہ ورلڈ اسلامک بینکنگ اینڈ فنانس کانفرنس 5 جنوری 2018ء کو پرل کانٹی نینٹل ہوٹل لاہور میں منعقد ہوئی۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بین الاقوامی سکالرز، معاشی ماہرین نے کہا کہ اسلام کا معاشی نظام جدید صدی کے تقاضوں کو پورا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے اسلام کے معاشی نظام کی اہمیت کو اجاگر کرنے کی ضرورت ہے، اہم موضوع پر منہاج یونیورسٹی لاہور نے کانفرنس منعقد کر کے اپنی قومی بین الاقوامی ذمہ داریوں کو پورا کیا ہے۔

کانفرنس میں شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے تالیف کردہ قرآنی انسائیکلو پیڈیا کی پذیرائی کی گئی اور اس علمی کاوش کو سراہا گیا، شرکائے کانفرنس نے ڈپٹی چیئرمین بورڈ آف گورنرز ڈاکٹر حسین محی الدین کی کتاب ’’ اسلامی اخلاقیات تجارت‘‘ کو بھی ایک شاندار علمی اضافہ قرار دیا، دو روزہ کانفرنس کے پہلے روز کے سیشن کی صدارت صوبائی وزیر ہائر ایجوکیشن راجہ یاسر ہمایوں نے کی۔ ’’کی نوٹ‘‘ سپیکرز میں سابق وفاقی وزیر خزانہ معاشی ماہر ڈاکٹر سلمان شاہ، سابق سیکریٹری خزانہ ڈاکٹر وقار مسعود ڈاکٹر روڈنی ولسن، ڈاکٹر اسحاق بھٹی، ڈاکٹر محمد عارف ڈاکٹر مغیث شوکت، ڈاکٹر محمد امجد ثاقب پروفیسر ڈاکٹر ہمایوں ڈار تھے۔

تعارفی کلمات وائس چانسلر منہاج یونیورسٹی لاہور ڈاکٹر محمد اسلم غوری نے ادا کئے۔ پرووائس چانسلر ڈاکٹر شاہد سرویا نے مہمانوں کو کانفرنس میں خوش آمدید کہا۔

صوبائی وزیر یاسر ہمایوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ اہم موضوع پر کانفرنس کے انعقاد پر منتظمین کو مبارکباد دیتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام کا اخلاقی انسانی نظام حیات ہو یا اس کا سیاسی معاشی سماجی نظام وہ انسانی بھائی چارہ، محبت، رحم، ہمدردی اور ایثار پر استوار ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلامک بینکنگ اینڈ فنانس کا نظام رائج کرنے کی اشد ضرورت ہے معیشت کی بحالی اور غربت میں کمی موجودہ حکومت کی پالیسیوں کا مرکز و محور ہے، حکومت اس کانفرنس کی اہمیت کا اعتراف بھی کرتی ہے اور اس کی سفارشات سے استفادہ بھی کرے گی۔ منہاج یونیورسٹی کی یہ کاوش قابل تحسین ہے۔

کانفرنس میں شرکت پر ڈاکٹر حسین محی الدین نے بین الاقوامی سکالرز کے ہمراہ انہیں یاد گاری شیلڈز بھی دیں۔

کانفرنس کے پہلے روز کے دوسرے سیشن کے مہمان خصوصی ڈاکٹر سلمان شاہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ منہاج یونیورسٹی لاہور کو اہم موضوع پر کانفرنس کے انعقاد پر مبارکباد دیتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ان ملکوں میں شامل ہے جنہیں دیہاتی آبادی کا تیزی سے شہروں کی طرف منتقل ہونے کا چیلنج درپیش ہے۔ اسلامک بینکنگ کے نظام کو جہاں تک میں سمجھتا ہوں یہ اثاثہ جات پر بیس کرتا ہے آپ اثاثہ کی تخلیق کے بغیر اس کی بنیاد پر فنانس حاصل نہیں کر سکتے۔ اس لئے اسلامک بینکنگ کے نظام میں جدت لانے کی ضرورت ہے اسلامک بینکنگ کا نظام انفراسٹرکچر اور ہاؤسنگ کے شعبہ میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔

پروفیسر ڈاکٹر اسحاق بھٹی نے کہا کہ کلین اینڈ گرین پاکستان کے لئے مائیکرو فنانس کی اہمیت پہلے سے کئی گنا بڑھ گئی ہے، مائیکرو فنانس کے ویژن پر عمل پیرا ہو کر نئے پاکستان کی بنیادوں کو مستحکم کیا جا سکتا ہے۔

پروفیسر ڈاکٹر روڈنی ولسن نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی بینکنگ نظام میں عصری تقاضوں کو پورا کرنے کی صلاحیت ہے اس میں اہم بات رسک کو کم سے کم کرنا ہے اور یہ پالیسی ساز سٹیک ہولڈرز سے مل کر کم کر سکتے ہیں۔ کانفرنس سے ڈاکٹر مغیث شوکت، ڈاکٹر عارف نے بھی خطاب کیا۔

ڈپٹی چیئرمین ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے کہا کہ اہم موضوع پر منعقدہ کانفرنس میں شرکت کرنے والے قومی و بین الاقوامی مہمانوں بالخصوص صوبائی وزیر ہائر ایجوکیشن راجہ یاسر ہمایوں، ڈاکٹر سلمان شاہ، ڈاکٹر وقار مسعود کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ یہ کانفرنس اسلامی معاشی نظام کی افادیت اور ناگزیریت کے ضمن میں سنگ میل ثابت ہوگی۔ منہاج یونیورسٹی لاہور نے معاشی، سماجی ایشوز اور بین المذاہب رواداری کے فروغ میں ہمیشہ اپنی قومی بین الاقوامی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کی کماحقہ کوشش کی یہ منعقدہ کانفرنس اسی کاوش کی کڑی اور تسلسل ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانفرنس میں امریکہ، برطانیہ آسٹریلیا، ملائشیا سعودی عرب، ازبکستان سے سکالرز شریک ہوئے ہیں، ان کا منہاج یونیورسٹی کی دعوت قبول کرنا ہمارے لئے باعث عزت اور پاکستان پر اعتماد کا مظہر ہے۔ دو روزہ کانفرنس میں نجی یونیورسٹیز کی سینئر کلاسز کے طلباء و طالبات نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top