منہاج ایجوکیشن سوسائٹی

کسی بھی ملک کی سر بلندی اور ترقی کا زیادہ انحصار اس کی عوام کے تعلیمی و شعوری تناسب پر ہوتا ہے۔ لیکن بدقسمتی سے پاکستان کو معرضِ وجود میں آئے نصف صدی سے زائد عرصہ گزر جانے کے باوجود ہماری شرح خواندگی شرم ناک حد تک کم ہے۔ ہمارا ملک شرح خواندگی کے اعتبار سے 178 نمبر پر ہے۔ پاکستان کے مقابلے میں ایشیاء کے بے شمار دیگر ممالک کی پرائمری تعلیم کا تناسب ہم سے کہیں بہتر ہے۔ مثلاً جاپان، سری لنکا اورجنوبی کوریا میں 100فیصد، انڈونیشیا میں 90فیصد، تھائی لینڈ میں 96فیصد، ایران میں 95فیصد، انڈیا میں 78فیصد اور بنگلہ دیش میں 62فیصد جبکہ یونیسکو کی بین الاقوامی تعریف کے مطابق ہمارے ہاں شرح خواندگی 26فیصد سے بھی کم ہے۔

درج بالا اعداد و شمار کسی بھی دردمند پاکستانی کےلئے پریشان کن ہیں۔ افسوسناک امر یہ ہے کہ دنیا کے تمام ممالک میں تو شرح خواندگی میں اضافے کےلئے مختلف منصوبوں پر عمل ہو رہا ہے مگر ہمارے ہاں نہ تو حکومت اس معاملے میں سنجیدہ ہے اور نہ نجی سطح پر کوئی جامع منصوبہ روبہ عمل ہے۔

ان پریشان حالات کا تدارک کرتے ہوئے پروفیسر ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے ایک کروڑ سے زائد افراد کو دینی و دنیاوی تعلیم اورقومی و ملی شعور سے آراستہ کرنے کےلئے جنوری 1994ء میں پانچ مختلف سطحوں پر ایک جامع تعلیمی منصوبہ کا آغاز کیا جس کےلئے منہاج ایجوکیشن سوسائٹی پاکستان (MES) کا قیام عمل میں لایا گیا اور آج الحمد للہ منہاج ایجوکیشن سوسائٹی MES کے زیر اہتمام 572سکول نئی نسل میں فروغ شعور اور فکری و نظریاتی بیداری کے ساتھ قومی ترقی کا فریضہ سرانجام دے رہے ہیں۔ منہاج سکولز سسٹم میں بنیادی تعلیم و تربیت کے ساتھ ساتھ افراد کو معاشرے کا مفید رکن بنانے کےلئے سائنسی، طبی اور پیشہ وارانہ راہنمائی بھی فراہم کی جاتی ہے ملک کے ہر گوشے میں منہاج ایجوکیشن سوسائٹی کے تحت چلنے والے تعلیمی ادارے فلاح انسانی میں مصروف عمل ہیں اور معاشرے میں جہالت کی تاریکی کو علم کے نور سے منور کر رہے ہیں تاکہ حقیقی معنوں میں افراد معاشرہ کو ملک کا مفید شہری بنایا جاسکے۔ جس سے عوام و خواص بخوبی آگاہ ہیں۔

MES کے قیام کے مقاصد

  1. بین الاقوامی سطح پر ایک یونیورسٹی ، چاروں صوبوں اور آزاد کشمیر میں ایک ایک یونیورسٹی، ضلعی سطح پر 100ماڈل کالجز، شہری سطح پر 1000ماڈل سکولز اور دیہی سطح پر 5000پبلک سکولز قائم کرنا۔
  2. طلبہ /طالبات کی علمی و عملی، فکری و نظریاتی اوراخلاقی و روحانی تربیت کا ایسا مؤثر انتظام کرنا جس سے وہ ملک وملت کی مخلصانہ اور ماہرانہ خدمت کے اہل ہوسکیں۔
  3. دینی اور دنیاوی تعلیم میں حسین امتزاج پیدا کرنا۔
  4. طلبہ /طالبات کو مخصوص تنگ نظری اور باہمی تعصبات و فرقہ پرستی پر مشتمل محدود سوچ سے بالا کر کے انہیں اس قابل بنانا کہ وہ عالمگیر سطح پر اتحاد امت مسلمہ کیلئے اہم کردار ادا کرسکیں۔
  5. طلبہ /طالبات کی ایسی اخلاقی و روحانی تربیت کرنا جس کے ذریعے وہ تعمیر شخصیت، تقویٰ اورتزکیہ نفس کی منزل پا سکیں۔
  6. نصاب تعلیم میں دینی وعصری علوم کو اس طرح یکجا کرنا جس سے طلبہ نہ صرف حقیقی مسلمان بنیں بلکہ وہ معاشرے کا ایک فعال رکن بھی بن سکیں۔
  7. طلبہ /طالبات میں محنت کی عظمت اجاگر کرنا اور اس سلسلے میں اسلامی نقطہ نظر کو واضح کرنا تاکہ ہاتھ سے کام کرنا معاشرے میں باعث شرم نہ سمجھا جائے۔
  8. تعلیمی اداروں میں متعین معلمین و معلمات کےلئے شارٹ ٹرم اورلانگ ٹرم تربیتی کورسز کا اجراء کر کے ان کے فکری و نظریاتی، روحانی واخلاقی اورپیشہ وارانہ تربیت اور راہنمائی کا اہتمام کرنا۔
  9. نظام امتحانات کو اس طرح جدید خطوط پر استوار کرنا جس کے نتیجے میں بچوں کے اندر تخلیقی و تحقیقی صلاحیتیوں کو اجاگر کیا جاسکے۔
  10. اساتذہ و طلبہ /طالبات کے ذوق مطالعہ کواجاگر کرنے کےلئے جدید تعلیمی سہولیات سے آراستہ لائبریریاں قائم کرنا۔
  11. نظریہ پاکستان اور دستور پاکستان کی روشنی میں محکمہ تعلیم، حکومت پاکستان کو اس کی تعلیمی و تربیتی کاوشوں میں معاونت فراہم کرنا۔
  12. طلبہ/ طالبات کی سوچ کو تعصب اورفرقہ واریت سے پاک کرنا تاکہ عالمگیر سطح پر اتحاد امت کےلئے اہم کردار ادا کر سکیں۔
  13. طلبہ/ طالبات میں اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی محبت اجاگر کر کے رضائے الٰہی حاصل کرنا۔

خصوصیات

  1. منہاج ایجوکیشن سوسائٹیMES کے تحت چلنے والے تعلیمی اداروں کےلئے تمام تر وسائل منہاج القر آن ویلفیئر فاؤنڈیشن فراہم کرتی ہے۔
  2. ان تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم کم از کم 25فیصد غریب اور ہونہار طلبہ/طالبات کے اخراجات منہاج القرآن ویلفیئر فاؤنڈیشن برداشت کرتی ہے۔
  3. مستحق اور نادار طلباء کو سکول کی کتابیں اور یونیفارم بھی مفت فراہم کی جاتی ہے۔
  4. ملک بھر میں جاری مروجہ نصاب کی بجائے بامقصد نصاب پڑھایا جاتا ہے جس کوMES کے شعبہ تحقیق نصاب نے اسلامی اور جدید بنیادوں پر مدون کیا ہے۔
  5. سہ ماہی بنیادوں پر سکولز میں اساتذہ کی کارکردگی کا جائزہ لینے کےلئے ستمبراور دستمبر میں سمیسٹروائز امتحانات منہاج ایجوکیشن بورڈ کے تحت لیے جاتے ہیں۔ مرکزی سطح پر نظام امتحانات MES کا طرہ امتیاز ہے۔
  6. تعلیمی معیار برقرار رکھنے کےلئے تمام کلاسز کے سالانہ امتحانات منہاج ایجوکیشن بورڈ کے تحت لیے جاتے ہیں اور اس بورڈ کے تحت نتائج کا اعلان کیا جاتا ہے۔
  7. پاکستان لیول پر پوزیشن ہولڈر طلبہ /طالبات کے اعزاز میں شاندار تقریب میں حوصلہ افزائی کی جاتی ہے۔
  8. ان تعلیمی اداروں کا مقصد تعلیم برائے تعلیم اور صرف ڈگریوں اور اسناد کا جاری کرنا نہیں بلکہ اس کا بنیادی مقصد طالب علم کو ایک مثبت سوچ کا حامل پاکستانی شہری بنانا ہے۔
  9. تربیت یافتہ اور پیشہ وارانہ صلاحیتوں کے حامل اساتذہ کے ذریعے طلبہ/طالبات کی خوابیدہ صلاحیتوں کو اجاگر کیا جاتا ہے۔
  10. پورے پاکستان میں منہاج سکولز کے طلبہ /طالبات میں یکسانیت پیدا کرنے کےلئے ایک ہی مجوزہ یونیفارم ہے جو منہاج سکولز کا طرہ امتیاز ہے۔
  11. ان اداروں میں طلباء کی روحانی اور اخلاقی تربیت پر خصوصی توجہ دی جاتی ہے۔

منہاج سکولز کے دیگر سکولز سے نمایاں امتیازات

منہاج ایجوکیشن سوسائٹی (MES) کے تحت چلنے والے سکولز کئی اعتبار سے منفرد ہیں جن کا اندازہ درج ذیل امتیازات سے لگایا جا سکتا ہے۔

  1. منہاج ایجوکیشن سوسائٹی کے تحت چلنے والے سکولز کے تعلیمی و انتظامی امور کو احسن انداز میں چلانے کےلئے پرنسپل مکمل اختیارات رکھتا ہے۔ ہرسکول میں کام کی ایک واضح تقسیم کار ہونے کی وجہ سے سکول کے تعلیمی، انتظامی، نصابی، ہم نصابی، اور مالی امور کو احسن انداز میں انجام دیا جاتا ہے۔
  2. منہاج سکولز کے تعلیمی اور انتظامی معاملات کےلئے ایک تعلیمی پالیسی بنائی گئی ہے۔ ہر سکول، پالیسی کے دائرہ کار میں رہ کر کام کرتا ہے جس سے سکول میں مثبت نتائج پیداہوتے ہیں۔
  3. منہاج سکولز کے انتظامی نظم کو برقرار رکھنے کے ساتھ ساتھ مسائل کو حل کرنے کےلئے ہر سکول میں ایک منہاج ایجوکیشن کونسل(MEC) قائم کی جاتی ہے جو چار افراد پر مشتمل ہوتی ہے۔ منہاج ایجوکیشن کونسل (MEC) انتظامی مسائل کو حل کرنے میں پرنسپل کی مدد کرتی ہے تاکہ سکول کسی قسم کی انتظامی دشواری کی وجہ سے مسائل کا شکار نہ ہوں، اس طرح تعلیمی معیار کو برقرار رکھنے کےلئے منہاج ایجوکیشن کونسل (MEC) معاون ثابت ہوتی ہے۔ منہاج ایجوکیشن سوسائٹی (MES) اپنے تمام تر فیصلے تعلیمی پالیسی کی روشنی میں کرتی ہے اور سکول کو حسب ضرورت مالی معاونت بھی فراہم کرتی ہے۔
  4. منہاج سکول سسٹم کا امتیازی پہلو مانیٹرنگ سسٹم کا ہونا بھی ہے جس سے ہر سکول کا (CHECK & BALANCE)بھی رکھا جاتا ہے۔ اس کام کےلئے پورے پاکستان کوانتظامی نقطہ نظر سے مختلف 14زونز میں تقسیم کیاگیا ہے، ہر زون میں ایک ماہر تعلیم انسپکٹر ایجوکیشن مقرر کیا گیا ہے جو ہر تین ماہ میں کم ازکم ہر سکول کے دو وزٹ کرتا ہے اور رپورٹ مرکز ارسال کرتا ہے۔ ہر زون میں انسپکٹر ایجوکیشن اپنے ماتحت چلنے والے تعلیمی اداروں میں ڈسپلن اور معیارِ تعلیم کو برقرار رکھنے کاذمہ دار ہوتا ہے اور مالیاتی پالیسی پر عمل درآمد کو یقینی بناتا ہے۔
  5. منہاج سکولز کا پورے پاکستان میں یکساں نصاب تعلیم ہے اور طلبہ کی فکری، اخلاقی، روحانی، نظریاتی اور قومی ثقافت کو مدنظر رکھ کر تعلیم و تربیت دی جاتی ہے۔
  6. منہاج ایجوکیشن سوسائٹی(MES) کے تحت چلنے والے سکولز کا طرہ امتیاز یہ بھی ہے کہ منہاج سکولز کے امتحانات سمیسٹر ستمبر، دسمبر اور سالانہ امتحانات منہاج ایجوکیشن بورڈ کے تحت لئے جاتے ہیں۔ جس سے معیارِ تعلیم قائم رہتا ہے اور سکولز میں مقابلے کی فضا بھی پیدا ہوتی ہے۔ اس طرح زونل سطح پر اور پاکستان لیول پر (TOP) کرنے والے طلبہ/ طالبات کی مرکزی سطح پر بھرپور حوصلہ افزائی کی جاتی ہے۔
  7. منہاج ایجوکیشن سوسائٹی (MES) کے تحت چلنے والے سکولز کے اساتذہ کی پیشہ وارانہ مہارتوں میں اضافہ کرنے کےلئے ہر سال مختلف اوقات میں اور دوران تعطیلات، تربیت اساتذہ کےلئے ریفریشر کورس کا انعقاد کیا جاتا ہے تاکہ معیارِ تعلیم کو بڑھایا جا سکے۔ اس طرح بچوں کی ذہنی، فکری اور روحانی تربیت اچھے اور تربیت یافتہ اساتذہ کرتے ہیں جس سے ملک پاکستان کی خدمت کےلئے ایسے طلبہ پیدا کئے جا رہے ہیں جو مستقبل میں ملک کی باگ دوڑ کو سنبھالنے کے ساتھ ساتھ اچھے شہری اور حب الوطنی کے جذبہ سے سر شار ہیں۔

اہداف

نمبرشمار منصوبہ تعداد
1 بین الاقوامی یونیورسٹی 1
2 قومی یونیورسٹیاں 5
3 ماڈل کالجز 100
4 ماڈل سکولز (ششم تا دہم) 1000
5 پبلک سکولز (نرسری تاپنجم) 5000
6 عوامی تعلیمی مراکز 10000

MES کا تنظیمی ڈھانچہ

منہاج ایجوکیشن سوسائٹی کا تنظیمی ڈھانچہ تعلیمی پالیسی 2000ء کے صفحہ نمبر 26 پر درج ہے۔ لیکن محدود مالی وسائل کے پیش نظر عملاً حسب ذیل افراد اپنی ذمہ داری سرانجام دے رہے ہیں۔

  • سید منور حسین نقوی ڈائریکٹر
  • محمداقبال شریف ڈپٹی ڈائریکٹر
  • میاں محمد سرور صدیق اسسٹنٹ ڈائریکٹر
  • سیف اللہ بھٹی کنٹرولر امتحانات
  • صوبیدار(ر) غلام قادر سپرنٹنڈنٹ
  • محمد ابوبکر اکاونٹ آفیسر
  • نور آصف کمپیوٹر آپریٹر + سینئر کلرک
  • محمد اعظم طارق اسسٹنٹ سروسز ڈیپارٹمنٹ
  • طارق محمود اسسٹنٹ

MES کے تنظیمی نیٹ ورک کے فیصلہ جات کرنے کےلئے ایک بورڈ تشکیل دیا گیا ہے جس کو AC-MES کا نام دیاگیا ہے۔

  1. ڈاکٹر رحیق احمدعباسی (ناظم اعلیٰ) سربراہ
  2. کرنل(ر) محمد احمد سینئر ناظم اعلیٰ ممبر
  3. احمد نواز انجم (امیر تحریک پنجاب) ممبر
  4. پروفیسر نسیم اے چوہان سینئر ممبر
  5. پروفیسر محمد رفیق سیال سنیئر ممبر
  6. سکواڈرن لیڈر(ر) عبدالعزیز (نائب ناظم اعلیٰ II) ممبر
  7. تنویر احمد قریشی ممبر
  8. محمد اقبال شریف ممبر
  9. پروفیسر نصر اللہ معینی ممبر
  10. سرور صدیق (DCR) ممبر
  11. سیف اللہ بھٹی (E.C) ممبر
  12. نعیم احمد (کامرہ کینٹ) ممبر
  13. اختر علی قادری (بدومہلی) ممبر
  14. ڈاکٹر تنویر اعظم سندھو(لاہور) ممبر
  15. ظفر اقبال طاہر( آزاد کشمیر) ممبر
  16. قمر جاوید ملک (سیالکوٹ) ممبر
  17. پروفیسر سلیم چوہدری(جہلم) ممبر
  18. حافظ احسان الحق ( آزادکشمیر) ممبر
  19. مرزا رشید احمد ( آزادکشمیر) ممبر
  20. حافظ نیاز احمد (سرگودھا) ممبر
  21. سید ضمیر الحسن شاہ( عارف والا) ممبر
  22. ڈاکٹر طارق محمود چوہدری (پنجاب یونیورسٹی) ممبر
  23. سیدہ طیبہ طاہرہ (ہری پور) ممبر

منہاج ایجوکیشن سوسائٹی (MES) کے تعلیمی ڈھانچہ میں فیلڈ میں سکولز کی انسپکشن کےلئے انسپکٹر ایجوکیشن کام کر رہے ہیں جو سکولز کے تعلیمی، انتظامی اور مالی امور کو چیک کرتے ہیں اور تعلیمی پالیسی پر عمل در آمد کراتے ہیں اور بہتری کےلئے حل تجویز کرتے ہیں۔

منہاج ایجوکیشن سوسائٹی کے سابق عہدیداران جن کی خدمات کو کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا درج ذیل ہیں۔

  • محترم تنویر قریشی شہید
  • محترم پروفیسر محمد رفیق سیال
  • محترم عبداللہ نوشاہی
  • محترم بشیر خان لودھی
  • محترم شیخ حاجی محمد سلیم
  • محترم محمد نواز سندھو
  • محترم عاقل ملک
  • حسن میر قادری
  • محترم بریگیڈئر(ر) محمد یوسف
  • محترم کرنل (ر)فضل عمیم
  • محترم کرنل(ر)شجر حسین
  • محترم پروفیسر نسیم اے چوہان
  • محترم محمد رضی
  • محترم پروفیسر نصر اللہ معینی
  • محترم زاہد عزیز حقانی
  • محترم فرحت حسین شاہ
  • محمد اکرام غوری
  • محترم قمر جاوید ملک
  • محترم غلام ربانی تیمور
  • محترم ثاقب تارڑ
  • محترم محمد زمان مغل

MES کے مرکزی شعبہ جات

منہاج ایجوکیشن سوسائٹی کے تعلیمی اداروں کا قیام، انتظام وانصرام، منصوبہ بندی تشکیل نصاب، درسی کتب کی تیاری، نظام امتحانات اور تربیت اساتذہ کے مختلف پروگراموں کوچلانے کےلئے مرکزی سطح پر چھ شعبے کام کر رہے ہیں۔ تمام شعبے براہ راست مینیجنگ ڈائریکٹر MES کی نگرانی کام کر رہے ہیں۔

  1. شعبہ منصوبہ بندی، انتظامات و نگرانی Directorate of Planning, Managment & Supervision
  2. منہاج ایجوکیشن بورڈ Minhaj Education Board
  3. شعبہ تحقیقِ نصاب Directorate of Curriculum Research
  4. شعبہ تربیت اساتذہ Directorate of Teachers Training
  5. شعبہ خدمات (سروسز ڈیپارٹمنٹ) Services Department
  6. شعبہ مالیات Finance

شعبہ منصوبہ بندی، انتظامات و نگرانی

جس طرح کوئی ملک آئین یا دستور کے بغیر نہیں چل سکتا اسی طرح کوئی ادارہ پالیسی کے بغیر بھی نہیں چل سکتا۔ (irectorate of Planning, Management & Supervision) DPMS ہی منہاج ایجوکیشن سوسائٹی کا وہ انتہائی اہم شعبہ ہے جو پالیسی ڈرافٹ کی تیاری، سنٹرل ورکنگ کونسل(CWC) ، مرکزی ایگزیکٹو اورسرپرست اعلیٰ کی حتمی منظوری کے بعد منہاج ایجوکیشن سوسائٹی کی تعلیمی پالیسی جاری کرتا اور اس پر عمل کرواتا ہے۔ منہاج سکولز کو ڈسپلن کے مطابق چلانے کےلئے تعلیمی پالیسی برائے منہاج سکولز بنائی گئی ہے جس پر عمل در آمد کو یقینی بنایا جاتا ہے یہ شعبہ براہِ راست ڈائریکٹر تعلیمات کی زیر نگرانی کام کرتا ہے۔ ڈپٹی ڈائریکٹر محمد اقبال شریف (ایم اے ایجوکیشن، ایم اے عربی، اسلامیات) بطور سٹاف آفیسر ڈائریکٹر تعلیمات کی معاونت کرتے ہیں۔ اس شعبہ کے ذمہ چند نمایاں کام حسب ذیل ہیں۔

  1. تعلیمی پالیسی پرعملدر آمد کروانا۔
  2. نئے تعلیمی ادارے کھولنے کےلئے پیشہ وارانہ رہنمائی فراہم کرنا۔
  3. تعلیمی اداروں کے قیام کےلئے فزیبلٹی اور سروے رپورٹ کی بنا پر منظوری دینا۔
  4. پہلے سے قائم شدہ تعلیمی اداروں کو پیشہ وارانہ خطوط پر استوار کرنے، انہیں ترقی دینے کےلئے گائیڈ لائن اور ہدایات جاری کرنا۔
  5. سکولوں کی ہمہ جہت انسپکشن، آڈٹ اور راہنمائی کا مربوط نظام قائم کرنا۔
  6. پرائیویٹ سیکٹر میں قائم اداروں کا MES کے ساتھ الحاق کےلئے پالیسی مرتب کرنا۔
  7. روزہ مرہ ڈاک کی چیکنگ اورمشاورت سے فیصلہ جات کرنا۔
  8. پرابلم سکولز کا وزٹ کرنا
  9. روزہ مرہ ڈاک کا جواب تیار کرنا۔
  10. وزٹر سے ملاقات اور انفارمیشن دینا۔
  11. اہم امور پر ناظم اعلیٰ سے ڈسکشن کرنا۔
  12. ٹریننگ سپروائزی سٹاف برائے امتحانات۔
  13. پرچہ جات کی تیاری کےلئے امتحانی حوالے سے ہدایات اور Measurement سے آگاہ کرنا۔
  14. جملہ امتحانی امور کی سپروژن اور معاونت کرنا۔
  15. انسپکٹرز ایجوکیشن کی میٹنگ کا انعقاد کرنا اور منٹس جاری کرنا۔
  16. انسپکٹرز ایجوکیشن کے وزٹ پروگرام پر عمل در آمد کرانا۔
  17. ٹیچرز ٹرنینگ کا اہتمام کرنا۔
  18. سالانہ پروگرام کا انعقاد کرنا۔
  19. MES کے جملہ امور میں سپروژن کرنا۔

حکمت عملی/ سسٹم

انسپکٹر ایجوکیشن کا تقرر

منہاج ایجوکیشن سوسائٹی کے مقرر کردہ اہداف اورمقاصد کے حصول اور تعلیمی پالیسی پر عملدر آمد کےلئے باقاعدہ ایک سسٹم وضع کیا گیا ہے جس کے تحت پورے ملک کو انتظامی اعتبار سے درج ذیل 14زونوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔

  1. اٹک
  2. جہلم زون۔
  3. لاہور زون۔
  4. سرگودھا زون
  5. فیصل آباد زون۔
  6. راولپنڈی و سرحد زون۔
  7. گوجرانوالہ زون۔
  8. گجرات زون۔
  9. ملتان زون۔
  10. وہاڑی۔
  11. کراچی
  12. اندرون سندھ
  13. بلوچستان۔
  14. شمالی علاقہ جات

ہر زون میں ایک انسپکٹر ایجوکیشن کی تقرری عمل میں لائی گئی ہے۔ ان میں سے اکثرحضرات محکمہ تعلیم کے ریٹائرڈ DEO یا AEO کے علاوہ ماہرین تعلیم ہیں۔ انسپکٹر ایجوکیشن کی ذمہ داریاں اوراختیارات تعلیمی پالیسی 2000ء کے صفحہ نمبر 18 پر تفصیلاً درج ہیں۔ تاہم اس شعبے سے متعلقہ اہم کام حسب ذیل ہیں۔

  1. نئے سکول کھولنے کےلئے احباب کو Motivate کرنا اورعملی معاونت کرنا۔
  2. سکولوں کی گورنمنٹ کے ساتھ رجسٹریشن کےلئے سکول اورانتظامیہ کے ساتھ کیس کی تیاری کےلئے معاونت
  3. ہفتے میں کم از کم 4 دن سکولوں کے وزٹ کرنا اور آخری دو دن ان وزٹس کی رپورٹس تیار کرکے مرکز ارسال کرنا اور راہنمائی فراہم کرنا۔
  4. تعلیمی پالیسی پرعمل در آمد کو یقینی بنانا v۔مرکزی فیصلہ جات کا سکولز میں نفاذ کرنا

انسپکٹر ایجوکیشن میٹنگ

DPMS کے تحت ہر ماہ تمام انسپکٹرز ایجوکیشن کی مرکز پر ایک میٹنگ بلائی جاتی ہے۔ جہاں گذشتہ ماہ کی کارکردگی پیش آمدہ مشکلات اور آئندہ کا لائحہ عمل جیسے معاملات زیر بحث لائے جاتے ہیں۔

منہاج ایجوکیشن کونسل(MEC ) کی تشکیل

منہاج ایجوکیشن سوسائٹی کے تحت پورے ملک بشمول آزاد کشمیر و شمالی علاقہ جات میں 572 چلنے والے تعلیمی ادارے تحریکی احباب کی مالی قربانیوں اورعملی کاوشوں کا نتیجہ ہیں۔ ان احباب کی عملی سرپرستی، تعاون اورنگرانی کے بغیر سکولوں کی ترقی کی مطلوبہ رفتار حاصل نہیں ہوسکتی۔ اسی مقصد کے پیش نظر ہر سکول کےلئے چار افراد پر مشتمل منہاج ایجوکیشن کونسل(MEC) کے نام سے ایک باڈی تشکیل دی جاتی ہے۔ یہ تحریک اور MES کی نمائندہ باڈی ہوتی ہے۔ جس کی ذمہ داری سکول کو درپیش انتظامی نوعیت کے مسائل حل کرنا یا مالی معاونت کرنا اورسکولوں کی ماہانہ بنیادوں پر انسپکشن کر کے رپورٹ مرکز ارسال کرنا ہوتی ہے۔ اس طرح سکولوں کی انسپکشن اور راہنمائی کا دوہرا نظام قائم کیا گیا ہے۔

مرکزی ٹیم کے سکولوں کے وزٹ

سکولوں سے براہ راست رابطے کی بناء پر تعلیمی، انتظامی اور مالی معاملات سے باخبر رہنے کےلئے وقتاً فوقتاً مرکز سے ڈائریکٹر، ڈپٹی ڈائریکٹر اور اکاوئنٹنٹ پرمشتمل تین رکنی ٹیم بھی سکولوں کے دورہ جات کرتی ہے۔ سکول کی انسپکشن کے ساتھ ساتھ سکول کی MEC اوردیگر تحریکی احباب سے ملاقات اوران کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے۔ نیز تنظیمات اور سکولز کے باہمی تعاون کو مزید مؤثر بنانے کی کاوشیں کی جاتی ہیں۔ اس طرح کے دورہ جات کے انتہائی مثبت اورحوصلہ افزاء نتائج سامنے آتے ہیں۔

علاوہ ازیں ضلعی سطح پر بھی قائم منہاج سکولز کی میٹنگ کا انعقاد کیا جاتا ہے جس میں مرکز سے ڈائریکٹر اور ڈپٹی ڈائریکٹر شرکت کرتے ہیں اورسکولز کیFeed Back لیتے ہیں اورمعیار کے ساتھ ساتھ اپ گریڈ کرنے کےلئے بھی مشاورت کی جاتی ہے۔

الحمدللہ آج MES کو قائم ہوئے تقریباً 11 سال مکمل ہو چکے ہیں۔ اس دوران MESنے اپنے اہداف میں کس قدر کامیابی حاصل کی، اس کا اندازہ درج ذیل تفصیل سے لگایاجا سکتا ہے۔

پراگریس

منصوبہ حصول اہداف میں کامیابی تعداد طلباء وطالبات
بین الاقوامی یونیورسٹی - -
قومی یونیورسٹی 1 2500
ماڈل کالجز 4 4182
ماڈل سکولز 257 28000
پبلک سکولز 310 42000

1 کل قائم شدہ تعلیمی ادارہ جات 572
2 کل طلباء و طالبات 1,17,680
3 تعلیمی ادارہ جات سے وابستہ سٹاف 4,000

1994ء تا 2005ء کھلنے والے سکول

نمبرشمار سال تعداد سکولز کل تعداد
1 1994 30 30
2 1995 35 65
3 1996 38 103
4 1997 45 148
5 1998 87 235
6 1999 30 265
7 2000 57 322
8 2001 53 375
9 2002 60 435
10 2003 58 493
11 2004 56 549
12 2005 23 572

Total Schools 572

مستفید ہونے والے طلبہ کی تعداد

نمبرشمار زون موجودہ تعداد فارغ التحصیل طلبہ کی تعداد کل مستفید
1 لاہور 11800 18159 29959
2 جہلم 9011 8296 17307
3 سرگودھا 9976 15315 25291
4 فیصل آباد 11140 5442 16582
5 راولپنڈی 8810 8535 17345
6 گوجرانوالہ + گجرات 18878 25235 44113
7 ملتان + وہاڑی 14250 28140 42390
8 اٹک 9516 11248 20764
9 سرحد 2249 10239 12484
10 بلوچستان 2060 2584 4644
11 سندھ 3560 3460 10580
12 کشمیر 15680 25678 41358

116930 162331 282457

منہاج ایجوکیشن بورڈ پاکستان (MEB)

منہاج ایجوکیشن بورڈ کا قیام منہاج ایجوکیشن سوسائٹی کے ساتھ ہی 1997ء میں عمل میں لایا گیا۔ یہ MES کا ایک ذیلی شعبہ ہے اس میں بہت سے احباب مختلف اوقات میں اپنی اپنی ذمہ داریاں نبھاتے رہے اوربورڈ کی تعمیر و ترقی میں شبانہ روز کاوشوں سے اپنی بساط کے مطابق خدمات سرانجام دیں۔

قیام کا مقصد

منہاج ایجوکیشن سوسائٹی کے تحت چلنے والے تعلیمی ادارے اس وقت ملک کے طول و عرض میں پھیلے ہوئے ہیں۔ پاکستان کے چاروں صوبوں بشمول اسلام آباد، شمالی علاقہ جات اور آزاد کشمیر، ارضِ وطن کا کوئی علاقہ ایسا نہیں جہاں منہاج سسٹم آف سکولز کی خوشبو اپنی تمام تر رعنائیوں کے ساتھ نہ پہنچی ہو۔ پاکستان میں کسی غیر سرکاری تنظیم کا یہ سب سے بڑا تعلیمی منصوبہ ہے جو منہاج ایجوکیشن سوسائٹی کے تحت چل رہا ہے۔

ان سکولوں کو دوسرے تعلیمی اداروں سے نمایاں اورممتاز کرنے کےلئے منہاج ایجوکیشن بورڈ قائم کیا گیا جو ہر صوبے اور علاقے کےلئے مختص کردہ نصاب کے مطابق مختلف Date Sheets کے ساتھ نرسری تا دہم سمیسٹر ستمبر، دسمبر اور نرسری سے لے کر جماعت ہشتم کے سالانہ امتحانات مرکزی سطح پر Arrange کرتا ہے۔ اس طرح نرسری سے ہشتم تک تمام کلاسوں کے تمام مضامین کے امتحانات مرکزی سطح پر لینا یہ صرف منہاج ایجوکیشن بورڈ کا ہی خاصہ ہے۔ پاکستان میں کوئی بھی بورڈ یا تنظیم خواہ وہ سرکاری ہو یا غیرسرکاری ایسا نہیں کر پا رہے۔

منہاج ایجوکیشن بورڈ کے فرائض

  1. رجسٹرڈ سکولوں کی منظوری برائے امتحانات دینا۔
  2. MES کے علاوہ دوسرے تعلیمی اداروں کی منظوری برائے امتحانات دینا۔
  3. سکولوں کی MES کے ساتھ رجسٹریشن اورمنظوری (Recognition) برائے امتحانات کے کارڈ جاری کرنا
  4. رجسٹرڈ سکولوں کے بچوں کی امتحانات کےلئے رجسٹریشن کرنا اور رجسٹریشن کارڈ جاری کرنا۔
  5. ہر صوبے یا علاقے کے سکولز کی سالانہ امتحانات کےلئے رجسٹریشن کرنا۔
  6. تمام سکولوں سے داخلہ فارم بمع امتحانی فیس مقررہ تاریخ تک وصول کرنا اور اس کا زون وائز ریکارڈ رکھنا۔
  7. ہر سال امتحانی پالیسی تیار کرنااور سکولوں کو بھجوانا۔
  8. جوابی کاپیاں ، تمام امتحانی پروفارمے ہر سال مطلوبہ تعداد کے مطابق پرنٹ کروانا اور سکولو ں کو بھجوانا۔
  9. سالانہ امتحانات کےلئے پرچے سیٹ کرنا اوران کی Composing کروانا۔
  10. سالانہ امتحانات کے لیے نگران عملہ کا تقررایجوکیشن انسپکٹرکے تعاون سے کرنا۔
  11. ایجوکیشن انسپکٹر کے تعاون سے ہرعلاقے میں سالانہ امتحانات Date Sheets کے مطابق منعقدکراونا۔
  12. پرچہ جات کی مارکنگ ضلعی /زونل سطح پر کوارڈینیٹرز/ ایجوکیشن انسپکٹر کی موجودگی میں کروانا۔
  13. ہر زون / صوبے کا رزلٹ گزٹ کی صورت میں مرتب کروانا۔
  14. زون کی سطح پر ہر جماعت کے پہلے تین پوزیشن ہولڈر طلباء/ طالبات کو MEB کی طرف سے سنداتِ امتیاز بھیجنا۔
  15. امتحانات میں پیش آمدہ مسائل کا جائزہ لینا اور آئندہ کےلئے ان کی تلافی کی کوشش کرنا۔
  16. امتحانات اور MEB سے متعلقہ تمام ڈاک موصول ہونے والی ڈاک کا ڈائریکٹر/ڈپٹی ڈائریکٹر MES کی راہنمائی سے جواب ارسال کرنا۔

منہاج ایجوکیشن بورڈ کا دیگر بورڈز سے موازنہ

پاکستان کے ہر سول ڈویژن میں ایک انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن بورڈ قائم ہے۔ جس کے ذمہ اس ڈویژن کے تین ، چار اضلاع کے سیکنڈری اورہائر سیکنڈری سکولوں کے میٹرک اورایف اے /ایف ایس سی دو کلاسوں کے امتحانات لینا ہے۔ ہر بورڈ بنیادی طور پردو شعبہ جات پرمشتمل ہوتا ہے۔

  1. شعبہ رجسٹریشن
  2. شعبہ امتحانات

شعبہ رجسٹریشن سیکرٹری کے زیر کنٹرول ہوتا ہے اور اس کی معاونت کےلئے ایک اسسٹنٹ سیکرٹری اور دیگر سٹاف تقریباً 20 افراد پر مشتمل ہوتا ہے۔ اسی طرح شعبہ امتحانات میں ایک کنٹرولر ہوتا ہے اور اس کی معاونت کےلئے ایک ڈپٹی کنٹرولر اورپانچ اسسٹنٹ کنٹرولر ہوتے ہیں جبکہ دیگر عملہ تقریبا 200 سے 250 افراد پر مشتمل ہوتا ہے۔ سیکنڈری سکولوں میں کلاس نہم میں داخل ہونے والے بچوں کی رجسٹریشن بغیر لیٹ فیس کے مئی کے آخری ہفتہ تک ہوتی ہے اور اس کے بعد تین گنا فیس کے ساتھ ستمبر کے آخری ہفتہ میں رجسٹریشن بالکل بند کر دی جاتی ہے یعنی کہ امتحان دینے والے طلبائ/ طالبات تقریبا ڈیڑھ سال پہلے رجسٹرڈ ہوجاتے ہیں۔ اسی طرح ایف۔ اے/ ایف ایس سی کے امتحان کےلئے بھی رجسٹریشن گیارہویں جماعت کی مقررہ تاریخوں میں کی جاتی ہے۔ چنانچہ بورڈ کے پاس امتحانی مواد چھپوانے اور دیگر تیاری کےلئے تقریبا ڈیڑھ سال کا عرصہ ہوتا ہے۔

جبکہ منہاج ایجوکیشن بورڈ پاکستان کے چاروں صوبوں کے ساتھ ساتھ شمالی علاقہ جات اور وفاقی علاقہ اسلام آباد سمیت کل تقریبا572 سے زائدمنہاج ایجوکیشن سوسائٹی کے تحت چلنے والے تعلیمی اداروں کے بچوں کی رجسٹریشن نرسری سے لے کر دہم جماعت تک کرتا ہے اگر نظرعمیق سے دیکھا جائے تو منہاج ایجوکیشن سوسائٹی کے تحت منہاج بورڈ کا ورک لوڈ پاکستان کے تمام (BISE) کے برابر بنتا ہے کیونکہ MEB کو چاروں صوبہ جات کے نصاب اور Patten کے مطابق پرچہ جات کی تیاری کرنا پڑتی ہے۔

اسی طرح منہاج ایجوکیشن بورڈ کے دیگر امورمیں داخلہ فارم، رجسٹریشن فارم ، امتحانی پالیسی اور چاروں صوبوں اورشمالی علاقہ جات کےلئے الگ الگ ڈیٹ شیٹ کی تیاری، پرنٹنگ اور سکولوں کوترسیل، امتحانات کےلئے نگران عملہ کاتقرر ، امتحانات کا بروقت انعقاد، پیپر مارکنگ ، سکول اورزون کی سطح پر رزلٹ کی تیاری،رزلٹ گزٹ کی تیاری اورزون کی سطح پر اول، دوم اورسوم آنے والے طلباءطالبات کو سندات امتیاز بھجواناشامل ہے۔

اگرچہ دیگر Institutions کی طرح منہاج ایجوکیشن بورڈ میں بھی بہتری کی بہت گنجائش موجود ہے مگر محدود وسائل اور محدود سٹاف کے ساتھ MESکے تعلیمی اداروں کے معیار تعلیم کوبہتر سے بہتر کرنے میں MEB کا ایک اہم Role ہے۔ کوشش ہے کہ یہ بورڈ پاکستان کا ایک مثالی بورڈ بن جائے اس کام کےلئے منہاج ایجوکیشن سوسائٹی اپنے مقرر کردہ اہداف کو جلد سے جلد Achieve کرنے میں مصروف عمل ہے اور مجموعی طورپرMES کی کاوشوں سے انشاءاللہ ملک پاکستان میں نہ صرف تعلیمی و شعوری بلکہ مصطفوی انقلاب کا سویرا طلوع ہوگا۔

شعبہ تحقیق نصاب

پس منظر

منہاج ایجوکیشن سوسائٹی کے تحت چلنے والے تعلیمی اداروں کی درسی کتب کی ضروریات پوری کرنے کےلئے نصاب سازی کا کام جنوری 1993ء سے کیا گیا۔ مگر اکتوبر 1997ء میں اس مقصد کےلئے ایک ڈائریکٹوریٹ آف کریکولم ریسرچ (DCR) کا قیام عمل میں لایا گیا جس کے تحت درسی کتب کی تدوین و اشاعت کا کام جاری ہے اور بڑی تیزی سے اپنے مقاصد کے حصول کےلئے سرگرم عمل ہے جملہ مضامین کی درسی کتب کو یوں مربوط اور منظم کیا جا رہا ہے کہ نصاب تعلیم کی اسلامی تشکیل کے ساتھ عصر حاضر کے تقاضوں کو بھی پورا کیا جاسکے اور ملک کے تمام سکولوں میں یکساں نصاب تعلیم مہیا کیا جا سکے۔

مقاصد

منہاج ایجوکیشن سوسائٹی کے شعبہ DCR کے اہداف و مقاصد درج ذیل ہیں۔

  1. نرسری سے لے کر گریجویشن کی سطح تک تمام کلاسوں کے جملہ مضامین کے نصاب کی اسلامی تشکیل اور درسی کتب کی تیاری۔
  2. اس کے ذریعے طلبہ کو حقیقی مسلمان ہونے کے ساتھ ساتھ معاشرے کا ایک فعال رکن بھی بنانا۔
  3. امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کے ذریعے مصطفوی انقلاب کا سپاہی بنانا۔
  4. نصاب تعلیم کے ذریعے طلبہ کو خود شناس اور خداشناس بنانا۔
  5. نصاب تعلیم کے ذریعے تعلق باللہ، ربط رسالت، رجوع الی القر آن اتحاد امت اور مصطفوی انقلاب کا قیام عمل میں لانا۔

جب سے شعبہ تحقیق نصاب قائم کیا گیا تب سے اپنے مقاصد کے حصول کےلئے سرگرداں ہے اور اپنے مقاصد کے حصول کےلئے نتائج حاصل کر رہا ہے۔ اب تک منہاج ایجوکیشن سوسائٹی ( MES) کا جو نصاب تیار ہو چکا ہے۔ اس حوالے سے ڈائریکٹوریٹ آف کریکولم ریسرچ میں درسی کتب کی تدوین و اشاعت کا کام جاری ہے۔ اب تک کل 41 کتب شائع ہو چکی ہیں جو کہ MES کے قائم کردہ 572 سکولز اور MES سے ملحق اداروں میں بطور نصاب شامل ہیں۔

فہرست کتب تحقیق نصاب

نمبرشمار تفصیل کتب اشاعت مؤلف ترتیب و تدوین
1 منہاج عربی (اوّل) 1999ء پروفیسر محمد نصر اللہ معینی زاہد عزیزحقانی، محمد سرور صدیق
2 منہاج سائنس (اول) 1999ء محمدسلطان قادر، محمد مالک، محمد وزیر خان محمد نواز سندھو، پروفیسرمحمد ناصر صدیقی
3 منہاج ڈرائنگ اینڈ کلرنگ (اول) 2001ء پروفیسرڈاکٹر شفیق فاروقی، مظہر شاہ کرنل (ر) پروفیسر شجر حسین
4 منہاج ریاضی (اول) 1999ء محمد نوید اقبال جنجوعہ زاہد عزیز حقانی
5 منہاج انگلش(اول) 1999ء پروفیسر ناصر صدیقی زاہد عزیز حقانی
6 منہاج التعلیم (اول) 2001ء عبدالواحد نقشبندی، محمد زاہد محمد رفیق سیال، محمدنصر اللہ معینی
7 منہاج التعلیم پریپ (I) 1998ء عبدالواحد نقشبندی، محمد زاہد نسیم اے چوہان
8 منہاج ڈرائنگ، کلرنگ اینڈ ہینڈرائٹنگ پریپ 2001ء پروفیسر ڈاکٹر شفیق فاروقی کرنل(ر)شجر حسین شجر
9 منہاج ڈرائنگ، کلرنگ اینڈ ہینڈرائٹنگ نرسری 2001ء مظہر حسین شاہ زاہد عزیز حقانی
10 منہاج انگلش2 1999ء پروفیسر ناصر صدیقی زاہد عزیز حقانی
11 منہاج التعلیم دوم 2001ء پروفیسر نصر اللہ معینی ، محمد اختر ضیاء زاہد عزیز حقانی
12 منہاج سائنس دوم 1999ء محمد سلطان قادر، محمد وزیر خان محمد نواز سندھو، پروفیسر ناصر صدیقی
13 منہاج ڈرائنگ اینڈ کلرنگ دوم 2001ء پروفیسر ڈاکٹر شفیق فاروقی، مظہر شاہ مظہر حسین شاہ
14 منہاج التعلیم برائے نرسریII 1998ء عبدالواحد نقشبندی، محمد نعیم الدین چوہدری زاہد عزیز حقانی
15 منہاج التعلیم برائے پریپII 1998ء عبدالواحد نقشبندی، محمد نعیم الدین چوہدری زاہد عزیز حقانی
16 منہاج ریاضی دوم 1999ء محمد نوید اقبال جنجوعہ زاہد عزیز حقانی
17 منہاج عربی دوم 1999ء پروفیسر محمد نصراللہ معینی زاہد عزیز حقانی
18 منہاج عربی گائیڈ دوم 2002ء محمداقبال شریف محمد ظہور اللہ الازہری
19 منہاج التعلیم سوم 2002ء زاہد عزیز حقانی مظہر حسین شاہ
20 منہاج سائنس سوم 1999ء محمد وزیر خان، سلطان قادر مظہر حسین شاہ
21 منہاج ڈرائنگ اینڈ کلرنگ سوم 2001ء پروفیسر شفیق فاروقی مظہر حسین شاہ
22 منہاج انگلش سوم 1999ء پروفیسرناصر صدیقی مظہر حسین شاہ
23 منہاج اردو گرائمر وانشاء پردازی سوم 2002ء محمد اقبال شریف علامہ منظور الحسن
24 منہاج ریاضی سوم 2001ء محمد نوید اقبال جنجوعہ میاں سرور صدیق
25 منہاج عربی سوم 2000ء پروفیسر نصر اللہ معینی زاہد عزیز حقانی
26 منہاج عربی گائیڈ سوم 2002ء محمد اقبال شریف محمد نواز الازہری
27 منہاج اردو چہارم 2002ء منظور الحسن محمد اقبال شریف
28 منہاج معاشرتی علوم چہارم 2002ء رضیہ یاسمین محمد اقبال شریف
29 منہاج سائنس چہارم 2002ء پروفیسر شاہد رانا محمد اقبال شریف
30 منہاج ڈرائنگ اینڈ کلرنگ چہارم 2001ء پروفیسر ڈاکٹر شفیق فاروقی مظہر حسین شاہ
31 منہاج اسلامیات چہارم 2002ء حاجی غلام احمد محمد اقبال شریف
32 منہاج عربی چہارم 2002ء محمد نواز الازہری الشیخ کمال جلال محمد صادق (مصر)
33 منہاج عربی گائیڈ چہارم 2002ء محمداقبال شریف محمد نواز الازہری
34 منہاج انگلش چہارم 2002ء پروفیسر محمد نعیم کرنل (ر) فضل عمیم
35 منہاج عربی پنجم 2003ء محمد نواز الازہری محمد ظہور اللہ الازہری
36 منہاج رہنمائے عربی پنجم 2003ء محمد نواز الازہری محمد اقبال شریف
37 منہاج کلرنگ اینڈ ڈرائنگ پنجم 2001ء پروفیسر ڈاکٹر شفیق فاروقی، کرنل(ر)شجر حسین شجر
38 منہاج اسلامیات ششم 1997ء حافظ آصف محمود قادری، رحمت اللہ اچکزی زاہد عزیز حقانی
39 منہاج اسلامیات ہفتم 1997ء حافظ ذوالفقار علی، رحمت اللہ اچکزی زاہد عزیز حقانی
40 منہاج اسلامیات ہشتم 1998ء ظفر اقبال، خدا بخش سیالوی پروفیسر محمد رفیق سیال
41 Teaching of English 2002ء محمد محب النبی کرنل (ر) فضل عمیم

شعبہ تربیت اساتذہ

معیار تعلیم کو بہتر بنانے کےلئے ملک بھر میں قائم شدہ منہاج ایجوکیشن سوسائٹی کے تحت تعلیمی اداروں میں کام کرنے والے مرد، خواتین اساتذہ اور پرنسپلز کی فکری و نظریاتی، تنظیمی و انتظامی، اخلاقی و روحانی اور پیشہ وارانہ تربیت اس شعبے کے ذریعے کی جاتی ہے۔ اس کےلئے مرکزی اور علاقائی سطح پر تربیتی کیمپ مختلف اوقات میں لگائے جاتے ہیں تاکہ تربیت یافتہ اساتذہ بچوں کو اچھی تعلیم دیں اور منہاج سکول کے طلبہ/ طالبات نمایاں پوزیشن حاصل کریں اور آنے والے وقت میں پاکستان کی ترقی کےلئے فعال کردار ادا کریں۔ ٹریننگ کے سلسلے میں درج ذیل طریقوں سے مدد لی جاتی ہے۔

  1. Lectures on selected topics
  2. Practical work
  3. Mutual discussions
  4. Video Programes
  5. Educational visits

کیمپ کے اختتام پر شرکاء کا Comprehensive Test لیا جاتا ہے اور اساتذہ کرام کو سرٹیفیکیٹ تقسیم کئے جاتے ہیں۔ منہاج ایجوکیشن سوسائٹی Teachers Training کےلئے سو سے زائد کورس کرا چکی ہے جس سے ہزاروں افراد مستفید ہو چکے ہیں۔ مرکزی ٹریننگ کیمپ برائے اساتذہ ہر سال منعقد ہوتے ہیں جن کی تفصیل درج ذیل ہے۔

نمبر شمار سال تعداد اساتذہ
1 1994ء 140
2 1995ء 175
3 1996ء 237
4 1997ء 250
5 1998ء 272
6 1999ء 260
7 2000ء 275
8 2001ء 290
9 2002ء 285
10 2003ء 300
کل تعداد اساتذہ 2484

شعبہ خدمات (سروسز ڈیپارٹمنٹ)

MES کے تحت چلنے والے تمام تعلیمی اداروں کومکمل یونیفارم، درسی کتب، رسید بکس، نوٹ بکس، حاضری رجسٹر اور دیگر تدریسی سازو سامان کی فراہمی کےلئے شعبہ خدمات قائم کیا گیا ہے تاکہ پورے ملک کے طلباء وطالبات کو کم قیمت پر یکساں اور معیاری سامان مہیا کیا جا سکے۔ اس طرح یہ شعبہ والدین کو بچت اورسہولت پہنچا رہا ہے تاکہ موجودہ مہنگائی کے دور میں والدین پر بچوں کی تعلیم کا بوجھ کم کیا جاسکے۔ اور یہ شعبہ منہاج ایجوکیشن سوسائٹی(MES) کو خود کفیل بنانے کے ساتھ ساتھ سکولز کی ویلفیئر میں بھی معاون ثابت ہوتا ہے۔ منہاج ایجوکیشن سوسائٹی نے سکولز کو ہر ممکن سہولت بہم پہنچانے کےلئے بھرپور کوشش کی ہے اورخدمت میں مسلسل رواں دواں ہے۔

شعبہ مالیات

15مئی 2000ء کو سالانہ Presentation کے موقع پر MES کو بہترین کارکردگی کی بناء پر منہاج ایجوکیشن سوسائٹی کے بانی پروفیسر ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے خود مختاری دینے کا اعلان فرمایا تھا۔ جس کے بعد منہاج ایجوکیشن سوسائٹی (MES ) میں باقاعدہ طور پر شعبہ مالیات قائم کیا گیا۔ جس کے ذریعے جملہ سکولز اور ان میں قائم شعبہ جات کا باقاعدہ اور باضابطہ آڈٹ کیا جاتا ہے۔

مزید تفصیلات کے لئے ملاحظہ ہو :
www.Minhaj.edu.pk

تبصرہ

eLearning by Minhaj-ul-Quran International

سوشل میڈیا

ویڈیو

Official WhatsApp Group Dr Qadri
Ijazat Chains of Authority
Top