سوشل میڈیا کے ذریعے ہم سے رابطہ میں رہنے کے لئے حسب ذیل لنکس ملاحظہ کر یں۔
مورخہ 18 مئی 2014 منہاج القران کے مرکزی رہنما سید فرحت حسین شاہ نے مجلس وحدت مسلمین بلتستان کے زیراہتمام یادگار شہداء اسکردو پر بیداری ملت و استحکام پاکستان کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قرض اتارو ملک سنواروں کا نعرہ لگا کر پوری دنیا میں بیٹھے ہوئے پاکستانیوں کو بیوقوف بنا کر اربو ں روپے اکٹھے کرکے حکمرانوں نے صرف اپنی عیاشی کے اڈے بنائے اور ملک کا قرض بڑھتا ہی رہا مگر آج سکردو میں انسانوں کے ٹھاٹھیں مارتے ہوا سمندرسے ثابت ہو چکا ہے کہ اب بھی حکمران اپنی من مانیاں کریں اورانکو کوئی روکنے والا نہ ہو آج تمام قوتیں اکٹھی ہو کر ایساآہنی ہاتھ بن جائیگا کہ اگر کسی نے یہاں کے عوام کے حقوق غضب کرنے کی بات بھی کی تو اسکی زبان کھینچ دی جائیگی۔
16 مئی 2014ء بروزجمعۃالمبارک منہاج اسلامک سنٹر بارسلونا میں عظیم الشان محفل حسن قرات و نعت کا انعقاد کیا گیا، جس میں پاکستان سے تشریف لائے عالم اسلام کے عظیم قاری سید صداقت نے خصوصی شرکت کی۔ محفل کاباقاعدہ آغاز تلاوت قرآن مجید سے ہوا جس کی سعادت منہاج اسلامک سنٹر کے امام حافظ بلال نے حا صل کی جبکہ نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم صدر قدیر احمد خان اور ان کے شاگرد حافظ عاطف احتشام نے پیش کی۔
کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز کے طلبہ کی نمائندہ تنظیم بزم منہاج کے زیراہتمام طلبہ کو جدید علمی و فکری اور تعمیری رجحانات سے متعارف کروانے کیلئے سائنسی بنیادوں پر Presentatation Skills کے عنوان سے سیمینار کا انعقاد کیاگیا، جسکی صدارت استاذی المکرم محترم ڈاکٹر عبدالرشید قادری HOD اسلامک سٹڈیز نے کی۔ پروگرام کا باقاعدہ آغاز تلاوت کلام پاک اور نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ہوا۔ اس موقع پر کالج کے معزز اساتذہ کرام میں محترم رانا محمد اکرم قادری، محترم مراد علی دانش، محترم صاحبزادہ مقصود احمد نوشاہی اور محترم صابر حسین نقشبندی نگران بزم منہاج نے شرکت کی۔
کرپٹ نظام کے تحت ہونے والے جعلی انتخابات کا ایک سال مکمل ہونے پر فرسودہ نظام اور نااہل حکومت کے خلاف پاکستان عوامی تحریک نے ملک بھر کے 60 اضلاع میں احتجاجی ریلیاں منعقد کیں۔ ملتان میں بھی بہت بڑی احتجاجی ریلی منعقد کی گئی جس میں تمام تر حکومتی رکاوٹوں کے باوجود ہزاروں افراد شریک ہوئے۔ حکومت نے 11 مئی سے دو دن قبل ہی ٹرانسپورٹ، پٹرول پمپ، بسوں کے اڈے بند کروا دیے اور کارکنوں کو ہراساں کرنے اور انہیں گرفتار کرنے کا عمل شروع کردیا تھا۔
پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ علامہ طاہر القادری کا کہنا ہے کہ آئین کے مطابق موجودہ حکومت اور نظام کا خاتمہ واجب ہوچکا ہے، موجودہ پارلیمنٹ دستور پاکستان کی شق 213 اور 218 کے خلاف قائم ہوئی اس لیے یہ غیر آئینی حکومت ہے۔ انہوں نے اس حوالے سے انتہائی سخت الفاظ استعمال کرتے ہوئے کہا کہ ’لعنت ہے ایسے جمہوری اور عدالتی نظام پر جو غریب کو انصاف فراہم نہ کرسکے۔‘
’ساٹھ روپے کلو آلو ہے جو غریب ہی سب سے زیادہ استعمال کرتے ہیں اور اگر یہ آلو بیس روپے کلو ہوجائے تو بھی ان کا مسئلہ حل ہوسکتا ہے‘ لاہور کی مال روڈ پر دو نوجوان گلے میں سبزیوں کی مالائیں پہنے پاکستانی عوامی تحریک کے حکومت مخالف احتجاجی جلوس کا حصہ تھے۔ ان نوجوانوں کا دعویٰ تھا کہ وہ ٹھوکر نیاز بیگ سے تین گھنٹے پیدل چل کر جلسے میں شرکت کے لیے پہنچے ہیں اور ان کا خیال ہے کہ یہ احتجاج مہنگائی کے خلاف ہے۔
دھن، دھونس اور دھاندلی کی بنیاد پر منعقد ہونے والی پاکستان کی تاریخ کے کرپٹ ترین اِنتخابات کے نتیجے میں تشکیل پانے والی ناجائز حکومت کی پہلی ’سالگرہ‘ مکمل ہونے پر آج پاکستان عوامی تحریک ملک بھر کے ساٹھ اضلاع میں اِحتجاجی ریلیاں اور جلسے منعقد کر رہی ہے۔ اگرچہ پوری حکومتی مشینری تمام آئینی شقوں کو بالاے طاق رکھ کر عوام کو ان کے جمہوری حق سے محروم کرنے کی ناپاک سازش میں مصروف ہے، تاہم حکمرانوں کے مذموم عزائم کو ناکامی کا کفن پہناتے ہوئے عوام کے قافلے جوق در جوق سڑکوں پر نکل آئے ہیں اور غریب کُش نظام کی تبدیلی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
پاکستان عوامی تحریک بہاولپور کی ریلی میں شرکت کے لئے بڑی تعداد میں آل پاکستان مسلم لیگ کے عہدیدار اور کارکنان فرید گیٹ بہاولپور پہنچ گئے۔
لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) دولہا بھی قائد پر فدا ہوگیا اور اس سلسلے میں پاکستان عوامی تحریک کی ریلی میں بارات سمیت شامل ہوگیا ۔ ٹی وی رپورٹ کے مطابق انار کلی کا محمد ایوب بارات لینے نکلا اور باراتیوں سمیت گیارہ مئی کے احتجاج کے سلسلے میں نکالی جانیوالی ڈاکٹرطاہرالقادری کی پاکستان عوامی تحریک کا حصہ بن گیا۔ محمد ایوب نے اعلان کیا کہ وہ ڈاکٹر طاہرالقادری کی قیادت میں انقلاب کے بعد ہی شادی کرے گا، دلہن تو پھر بھی مل جائے گی، قائد نہیں ملے گا۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے احتجاجی ریلیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی از سر نو تعمیر کا وقت آچکا ہے اگر موجودہ حکمران مزید ایوانوں میں رہے تو لوگ خودکشیاں کرنے پر مجبور ہوجائیں گے، انہوں نے کہا کہ ہم جمہوریت کو ڈی ریل نہیں کرنا چاہتے لیکن ملک میں جمہوریت نام کی کوئی چیز نہیں، اس نظام کو جمہوریت نہیں کہتے جہاں غربت ہو، لوگ بھوکے سوتے ہوں اور مائیں اپنے بچوں کو فروخت کرتی ہوں، جمہوریت میں تمام طبقات کو برابری کے حقوق دیےجاتے ہیں اور کرپٹ عناصر کا خاتمہ کیا جاتا ہے۔
ریلی سے قائد پاکستان عوامی تحریک ڈاکٹر طاہرالقادری نے بذریعہ وڈیو لنک خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں پُرامن انقلاب کے بعد ظلم کی تاریک رات ختم ہو جائے گی۔ گڈگورننس اور شفافیت کے نظام کو جمہوریت کہتے ہیں لیکن یہ پاکستان میں دونوں ناپید ہیں۔ جمہوریت لوگوں کے ووٹ کے تقدس کو کہتے ہیں کرپٹ حکمران تو پیسہ اور طاقت کے زور پر اسے خریدتے تھے۔ عوام نے لاکھوں کی تعداد میں سڑکوں پر آ کر یہ ثابت کر دیا کہ وہ تبدیلی اور انقلاب چاہتے ہیں۔ میں عنقریب پاکستانی قوم کو انقلاب کی کال دوں گا۔
کرپٹ نظام کے تحت ہونے والے جعلی انتخابات کا ایک سال مکمل ہونے پر فرسودہ نظام اور نااہل حکومت کے خلاف پاکستان عوامی تحریک نے ملک بھر کے 60 اضلاع میں احتجاجی ریلیاں منعقد کیں۔ کراچی میں بھی بہت بڑی احتجاجی ریلی منعقد کی گئی جس میں تمام تر حکومتی رکاوٹوں کے باوجود ہزاروں افراد شریک ہوئے۔ حکومت نے 11 مئی سے دو دن قبل ہی ٹرانسپورٹ، پٹرول پمپ، بسوں کے اڈے بند کروا دیے اور کارکنوں کو ہراساں کرنے اور انہیں گرفتار کرنے کا عمل شروع کردیا تھا۔
کرپٹ نظام کے تحت ہونے والے جعلی انتخابات کا ایک سال مکمل ہونے پر فرسودہ نظام اور نااہل حکومت کے خلاف پاکستان عوامی تحریک نے ملک بھر کے 60 اضلاع میں احتجاجی ریلیاں منعقد کیں۔ بھکر میں بھی بہت بڑی احتجاجی ریلی منعقد کی گئی جس میں تمام تر حکومتی رکاوٹوں کے باوجود ہزاروں افراد شریک ہوئے۔ حکومت نے 11 مئی سے دو دن قبل ہی ٹرانسپورٹ، پٹرول پمپ، بسوں کے اڈے بند کروا دیے اور کارکنوں کو ہراساں کرنے اور انہیں گرفتار کرنے کا عمل شروع کردیا تھا۔
لاہور میں بھی بہت بڑی احتجاجی ریلی منعقد کی گئی جس میں تمام تر حکومتی رکاوٹوں کے باوجود ہزاروں افراد شریک ہوئے۔ حکومت نے 11 مئی سے دو دن قبل ہی ٹرانسپورٹ، پٹرول پمپ، بسوں کے اڈے بند کروا دیے اور کارکنوں کو ہراساں کرنے اور انہیں گرفتار کرنے کا عمل شروع کردیا تھا۔ لیکن ان تمام حالات کے باوجود غریب اور پسے ہوئے عوام اپنے حقوق کی بحالی اور ملکی خوشحالی کے لیے رکشوں، موٹرسائیکلوں، سائیکلوں حتی کہ پیدل سفر کر کے احتجاجی ریلیوں میں شریک ہوئے۔
کرپٹ نظام کے تحت ہونے والے جعلی انتخابات کا ایک سال مکمل ہونے پر فرسودہ نظام اور نااہل حکومت کے خلاف پاکستان عوامی تحریک نے ملک بھر کے 60 اضلاع میں احتجاجی ریلیاں منعقد کیں۔ لیہ میں بھی بہت بڑی احتجاجی ریلی منعقد کی گئی جس میں تمام تر حکومتی رکاوٹوں کے باوجود ہزاروں افراد شریک ہوئے۔ حکومت نے 11 مئی سے دو دن قبل ہی ٹرانسپورٹ، پٹرول پمپ، بسوں کے اڈے بند کروا دیے اور کارکنوں کو ہراساں کرنے اور انہیں گرفتار کرنے کا عمل شروع کردیا تھا۔
4M
فیس بک
2M
ٹوٹر
© 1994 - 2025 Minhaj-ul-Quran International.